حکومت، اختر مینگل مذاکرات بے نتیجہ:کوئٹہ میں فون ڈیٹا، انٹرنیٹ بند

Apr 03, 2025

کوئٹہ (آئی این پی) بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)کے دھرنے کے مقام لکپاس پر حکومتی وفد اور پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کے درمیان مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم ہوگئے۔ حکومتی وفد نے بی این پی قیادت سے مسئلے کے حل کے لیے دو دن کا وقت مانگا ہے جبکہ ڈیڈلاک برقرار رہنے سے صورتحال کشیدہ ہے۔ حکومتی وفد میں صوبائی وزیر ظہور بلیدی، نور احمد بنگلزئی اور دیگر اہم شخصیات شامل تھیں جنہوں نے دھرنے کے شرکاء سے بات چیت کی کوشش کی۔ مذاکرات کے بعد وفد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات کے بعد وزیراعظم سے رابطے کے لیے اسلام آباد جائیں گے۔ سردار اختر مینگل نے مذاکرات کو غیر نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفد کے اختیار میں کچھ نہیں، یہ صرف آگے جا کر بات کریں گے۔ اگر 2 دن میں گرفتار خواتین کو رہا نہ کیا گیا تو کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے۔ اختر مینگل کی قیادت میں پانچویں روز بھی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا، ماورائے آئین خواتین کی گرفتاری قابل قبول نہیں، خواتین کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے اور احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔ اخترمینگل نے کہا ہے کہ آج اگر خواتین کو رہا نہ کیا گیا تو راستے سے کنٹینر ہٹا دیں گے۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ مل کر کوئٹہ لانگ مارچ کریں گے۔کوئٹہ اور مستونگ میں موبائل فون ڈیٹا، انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل کردی گئی۔ بندش کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا رہا۔ ایک ماہ میں چوتھی مرتبہ انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔ موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطلی کی وجہ حکام کی جانب سے نہیں بتائی گئی۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ بار کے صدر رؤف عطا نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت  اختر مینگل سے مذاکرات کے لیے  بااختیار کمیٹی تشکیل دے۔ سپریم کورٹ بار صدر میاں رؤف عطا اور صدر اختر کی  ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل سے ضلع مستونگ کے ایک دور دراز مقام پر ملاقات ہوئی۔ مینگل نے اپنی جدوجہد کے محرکات اور احتجاج کے جواز کو آئینی حق قرار دیتے ہوئے اپنا مؤقف پیش کیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں ایک مخصوص علاقے میں احتجاج یا دھرنے کی اجازت دی جائے، جو ریڈ زون کے اندر ہو۔ اگر ان مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو بی این پی مینگل کی پوری قیادت رضاکارانہ گرفتاری دینے کے لیے تیار ہے۔

مزیدخبریں