واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) امریکہ نے ایرانی ڈرون نیٹ ورک پر پابندیاں عائدکردیں۔ امریکہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور چین کی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جبکہ ایران سمیت عرب امارات اور چین کے 6 ادارے اور 2 ایرانیوں پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ امریکہ نے کہا کہ یہ ادارے اور کمپنیاں ایران کے لیے ڈرون کے پرزہ جات فراہم کررہے تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ اور امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ایران دہشتگردوں اور روس کو ڈرون فراہم کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایرانی شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو حملے کی دھمکی دے دی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے ہمارے ساتھ جوہری پروگرام پر معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہو گی اور تہران پر ثانوی ٹیرف بھی عائد ہوں گے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ امریکی اور ایرانی عہدیدار مذاکرات کر رہے تھے لیکن بارآور ثابت نہیں ہوئے۔ دریں اثناء لگ بھگ 2 درجن امریکی ریاستوں نے صحت کے شعبے میں اربوں ڈالرز کے فنڈز کی کٹوتی پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتطامیہ نے ملک بھر میں متعدد طبی منصوبوں اور کووڈ 19 سے متعلق اقدامات کے لیے وفاقی فنڈز میں 11 ارب ڈالرز کی کٹوتی کا فیصلہ کیا تھا۔ 23 ریاستوں کی جانب سے رہوڈ آئی لینڈ کی فیڈرل کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا۔ امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیوٹ نے بھارت کی جانب سے امریکی زرعی مصنوعات پر100 فیصد ٹیرف کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق بھارت کی جانب سے امریکی زرعی مصنوعات پر 100 فیصد ٹیرف غیرمنصفانہ ہے اور بھارت نے 100 فیصد ٹیرف عائد کرکے امریکہ کو دھوکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر بھاری ٹیرف امریکی برآمدات کو عملاً ناممکن بنا دیتے ہیں۔ امریکہ میں 2 اپریل سے جوابی ٹیرف کے نفاذ سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی تفصیلات کل پیش کی جائیں گی۔ اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ جوابی ٹیرف عائد کرتے ہوئے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں گے۔
امریکہ کی ایرانی ڈرون نیٹ ورک، چینی امارات کمپنیوں پر پابندی، تہران پر بمباری کی دھمکی
Apr 03, 2025