ریاض: سعودی حکومت نے کورونا وائرس وبا کی وجہ سے حفاظتی تدابیر کے تحت مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جس کا اطلاق حرم شریف اور مسجد نبوی پر بھی ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق مکہ اور مدینہ میں پورے دن کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاہم صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک شہریوں کو دوائی اور کھانے پینے کی اشیاءلینے کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی تاہم یہ رعایت خاندان کے ایک فرد کیلئے ہوگی۔کرفیو کے دوران تمام تجارتی سرگرمیاں اور ذرائع آمد ورفت بند رہیں گے۔ وقفے کے دوران صرف دوائی اور ضروری اشیاءکی خریداری کے لیے نوجوانوں کو اجازت ہوگی۔ بچوں اور بزرگوں کو گھر پر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت، میڈیا ورکز اور میونسپل کے خصوصی عملے کو استثنیٰ حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے اعداد وشمار کے تحت سعودی عرب میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1 ہزار 720 ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس کی وجہ سے 16 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
رائٹرز کے مطابق ریاض، مکہ، مدینہ اور جدہ میں آنے اور وہاں سے جانے پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ مکہ اور مدینہ میں بعض علاقے مکمل لاک ڈاؤن میں تھے ۔لیکن ان دونوں شہروں کے بعض حصوں اب سے پہلے میں دوپہر 3 سے صبح 6 بجے تک کا کرفیو نافذ کیا جا رہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق پورے روز کے کرفیو کے دوران صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک شہریوں کو دوائی اور کھانے پینے کی اشیاء لینے کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی تاہم رعایت خاندان کے ایک فرد کیلیے ہوگی۔
کرفیو کے دوران تمام تجارتی سرگرمیاں اور ذرائع آمد ورفت بند رہیں گے۔ وقفے کے دوران صرف دوائی اور ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے نوجوانوں کو اجازت ہوگی۔ بچوں اور بزرگوں کو گھر پر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت، میڈیا ورکز اور میونسپل کے خصوصی عملے کو استثنیٰ حاصل ہوگی۔