کشمیری عوام آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے،پیر ر ضا بخا ری
اسلام آباد (نیو زر پور ٹر ) ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی و سجادہ نشیں درگاہ بساہاں شریف پیر علی رضا بخاری نے بھارتی حکومت کی جانب سے متنازعہ ریاست مقبوضہ جموں کشمیر کا ڈومیسائل حاصل کرنے کے لیے جاری کئے گئے نئے آرڈر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں اپنے شہری بسا کر ریاست کا تشخص اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے لیکن وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرارداوں کی موجودگی میں کشمیر کو ہڑپ نہیں کرسکتا۔ہندوستان کی حکومت کے نئے اقدام پر اپنے ردعمل میں پیر علی رضا بخاری نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں ہندوستان کی حیثیت ایک قابض اور غاصب ملک کی ہے جس نے دس لاکھ فوج کی مدد سے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔ کشمیری عوام ہندوستان سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے حق خودارادیت سے کبھی دست بردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ہندوستانی قانونی دستاویز کے مطابق اب کوئی بھی بھارتی شہری جو 15 سال سے مقبوضہ کشمیر میں قیام پذیر ہو یا سات سال سے مقبوضہ ریاست میں پڑھائی کررہا ہو اور اپنی تعلیم کے دوران میٹرک اور انٹر وہیں سے پاس کیا ہو تو ڈومیسائل لے سکے گا۔اسی طرح جو مہاجرین ریلیف اینڈ ریہبلیٹیشن کمشنر کے پاس رجسٹرڈ ہونگے وہ بھی ڈومیسائل لے سکے گیں۔اس کے علاوہ بھارتی حکومت میں کام کرنے والے اہلکار جن میں وفاقی گورنمنٹ، آل انڈیا سروسز افسران، سرکاری افسران و اہلکاران،سرکاری بینک،سرکاری جامعات سمیت دیگر سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں کام کرنے والے اہلکار جو عرصہ 10 سال سے مقبوضہ جموں کشمیر میں موجود ہو وہ بھی ڈومیسائل حاصل کرسکیں گے۔اس کے علاوہ ایسے افراد جو مقبوضہ جموں کشمیر سے باہر کہیں ملازمت کررہے ہوں یا تعلیم حاصل کررہے ہوں اور ان کے والدین درج بالا طریقہ کار پر پورا اترتے ہوں وہ لوگ بھی مقبوضہ جموں کشمیر کا ڈومیسائل حاصل کرسکیں گے۔یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 35 اے اور 370 کو ختم کیا تھا جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خصوصی حیثیت دیتا تھا اور اس کے بعد سے اب تک مقبوضہ جموں کشمیر میں لاک ڈاون برقرار ہے اور کئی مقامات پر لوگوں کی نقل و حرکت پر جزوی یا مکمل پابندی عائد ہے۔ پیر علی رضا بخاری نے کہا کہ کشمیر کے متعلق ہندوستانی حکومت کا ہر ہتھکنڈہ ناکام ہو گا اور بہت جلد انشااللہ مقبوضہ کشمیر آزاد ہو کر پاکستان میں شامل ہو گا۔