ڈیڑھ سالہ بیٹا عبدالرحمٰن بلڈ کینسر میں مبتلا ہے ، محمد یاسر
اڈیالہ (نامہ نگار)کچی آبادی ڈھوک کشمیریاں خواجہ کاروپوریشن کے رہائشی محمد یاسر اور اس کی بیوی گلشن نورنے حکومت اور مخیر حضرات سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا ڈیڑھ سالہ بیٹا عبدالرحمٰن بلڈ کینسر کے مرض میں مبتلا ہے ،ڈاکٹروںنے علاج پر27لاکھ روپے خرچ کا تخمینہ دیا ہے۔شوکت خانم ،پمز اور نوری ہستپال نے علاج کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ پرائیویٹ علاج کرانے کی سکت نہیں۔لوگوں کے گھروں میں کام کرکے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں علاج کے لئے رقم کہا سے لائیں۔انہوںنے اپیل میں کہا ہے کہ CMHڈاکٹرز نے مکمل علاج کی حامی بھرتے ہوئے 27لاکھ روپے کا تخمینہ دیا ہے ۔انہوںنے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال قبل ان کے ہاں جڑواں بچے ہوئے جن میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے ۔ بیٹےعبد الرحمن کو خون کا کینسر ہو گیا ہم ۔جس کا علاج کرانے کے لئے انہوںنے گھر کا سامان فروخت تک فروخت کردیا۔جب رقم ختم ہوگئی تو پھر رشتہ داروں اور دیگر افراد سے قرض لینا شروع کیا ۔پہلے پمز اور نوری ہسپتال اسلام آباد لے کر گئے وہاں پر ڈاکٹر نے کہا کہ اسے شوکت خانم ہسپتال لاہور لے جائیں۔ وہاں پر موجود ڈاکٹرز نے ہمیں کہا کہ ہم تین سال سے کم عمر بچوں کا علاج نہیں کرتے۔ آخر کار CMH راولپنڈی میں بچے کے چند ٹیسٹ کروائے لیکن ڈاکٹر نے مکمل علاج کے لئے 27لاکھ روپے کا خرچہ بتایا۔اب حالت یہ کہ بچے کی گھر پر تیمارداری کی وجہ سے کوٹھیوں کا کام بھی چھوڑ دیا اور اب نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے۔ غریب خاندان سے تعلق ہے جس سے وجہ سے ہمیں کوئی قرض بھی نہیں دیتا۔ان کا بیٹا اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا گھر میں پڑا ہوا ہے اللہ کے سوا ان کا کوئی سہارا نہیں۔ انہوںنے چیف آف آرمی سٹاف ، وزیر اعظم پاکستان اور مخیر حضرات سے پر زور اپیل ہے کہ خدا را ہمیں پیسہ نہیں چاہیئے ان کے بچے کا مکمل علاج کروایا جائے۔ اس نیکی اجر اللہ تعالیٰ آپ کو ضرور عطا فرمائے گا۔