وہیکل چوری روکنے کیلئے حکومتی سطح کے اقدامات
ظفر عباس نقوی
وہیکل چوری روکنے کیلئے حکومتی سطح کے اقدامات کیلئے ضروری ہے کہ ناقابل تبدیل نمبر پلیٹس کو کمپنی خود رجسٹر کروا کے گاڑ ی میں پنچ کرائے ۔ ٹیمپر ایکسیڈنٹ یا نمبر پلیٹ ضائع ہونے یا ٹوٹ جانے کی صورت میں ایکسائز کی طرف سے متبادل نمبر پلیٹ فراہم کی جائے تا کہ یہ نہ تو اتاری جا سکے اور نہ ہی کسی اور گاڑی پر نصب کی جاسکے۔پورے صوبے بلکہ پورے ملک کے موٹر رجسٹریشن اور چوری شدہ گاڑی کے ریکوری نظام کو ITکے ذریعے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک کیاجائے جس کی رسائی عوام الناس کو بھی ہو۔اس سسٹم میں گاڑی کی تصویر معہ نمبر،رنگ درج ہو۔ نیز چوری شدہ گاڑیوں کی تفصیل بھی کمپیوٹر پر واضح کی جائے۔ایکسائز کے ریکارڈ اور نمبر پلیٹس کو سیف سٹی کیمروں سے منسلک کرکے چوری کے بعد گاڑی کے نمبرکو کیمروں سے پہچان کا طریقہ کار وضح کیا جائے۔تمام گاڑیوں (کمرشل ،کار، سفارت کار،سرکاری) کی نمبر پلیٹس یکساںڈیزائن کی کمپیوٹرائزڈ کھدی چھد ی ہوئی گاڑی میں پیوست صرف سرکاری طور پر مہیا کی جائیں ۔یوں جعلی کاغذات اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں آسانی سے شناخت کی جاسکیں گی۔نیز نمبر پلیٹ کا سائز بڑا ہو تو بہتر ہے۔سٹی ٹریفک پولیس اورایکسائز اس سلسلے میں میڈیا کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔ملک بھرمیں سرقہ وہیکل روکنے ،سرقہ شدہ گاڑیوں کے کوائف ، برآمدہ گاڑیوں کی تفصیلات ،ان کا رنگ ،حالت ، تبدیلیاں ،ایک جگہ پر لانے کے لئے ہر ریجن میں عوام کے لئے آسان رسائی والے کنٹرول روم بنائے جائیںجن میں تمام صوبوں کے نمائندہ AVLSکے افسران براے تبادلہ و معلومات ،تصدیق وقوعہ جات و برآمدگی تعینات کیے جائیں۔پنجاب کے تمام اضلاع میں ایک یا ایک سے زیادہ بین الاقوامی معیار کی فرانزک لیبارٹریز کے قیام سے وہاںکے I.Os، عدالتوں اور عوام کی مشکلات کم کی جاسکتی ہیں۔نیز جلد رزلٹ کا حصول ممکن ہے۔ ایسی جدید لیبارٹری میں رزلٹ جاری کرتے وقت تربیت یافتہ عملہ کے علاوہ پولیس افسران ،سابق یا موجودہ ججز ،سائنس دانوں کے دستخط بھی کروائے جائیں۔
گاڑی کو محفوظ بنانے کے لئے جدتیں بروئے کار لائیں۔مثلاً گھرکے گیراج میں دو مضبوط اینگل آئرن کو گیٹ کے علاوہ دیوار میں پیوست کرائیں اور ان پر Yaleکمپنی کے پیتل کے مہنگے اور مضبوط تالے لگوائیں ۔اسی طرح گاڑی کے پیچھے زمین سے مشینی انداز سے نکلنے والے گارڈر بھی اپنے گیراج میں لگوائے جا سکتے ہیں۔مزید برآں اگلے اور پچھلے ٹائروں کو ملانے والے ہڈ کے درمیان اور زمین میں فرش پر سیمنٹ کے گاڑے ہوئے سنگل یا اینگل آئرن کو پیتل کے تالوں سے باندھنے کا اہتمام کریں یا پھر گاڑی کی پچھلی جانب لوہے کی کرسیاں اینگل آئرن سے دیوار میں پیوست کرکے باندھ دیں ۔10تا 14اینٹوں یا کنکریٹ کا سیمنٹ سے تیارکردہ بلاک ایسے تیار کرائیں کہ اس کے درمیان سے مضبوط سنگل یا کاپر وائر گزر سکے۔اس بلاک کو گاڑی کے آگے اورپیچھے آپس میں یا کسی دیوار میں لگے کنڈے میں تالے سے باندھ دیں ۔اپنے گیراج یا احاطے میں گاڑی کے پاس خود یا کسی سمجھدار ملازم کو سلائیں۔ اپنا گیراج چاروں طرف سے بند تعمیر کرائیں۔ نیز اپنے گیراج یا گھر تک چوروں کو رسائی دینے والے درخت یا کھمبے پر سے چوروں کے چڑھنے کے امکانات کو خاردار تا روں، کا نٹوں یا شیشے کے ٹکڑوں کولگا کر یادرخت کٹوا کر یکسرختم کردیں۔موٹرسائیکل ہمیشہ ٹوکن حاصل کرکے پارکنگ اسٹینڈمیں کھڑی کریں۔نئی وہیکل خرید نے کے بعد فوری رجسٹریشن کروائیں۔ وہیکل خریدنے کے فوری بعد رجسٹریشن بک حاصل کرکے گاڑی فوری اپنے نام کروائیں۔رجسٹریشن بک کی تصدیق شدہ فوٹو کاپی لازمی اپنے ہمراہ رکھیں۔وہیکل کے آگے اورپیچھے سرکاری جاری کردہ نمبر پلیٹ یا اسی ڈیزائن کی نجی نمبر پلیٹ لگوائیں۔گاڑی کو محفوظ بنانے کے لئے مکینکی تبدیلیاں اور جد تیں بروئے کار لائیں۔ گاڑی کی بیٹری ،فیول پائپ ،پلگ،ٹائر ،بجلی سپلائی کے آلات جیسے کٹاوٹ،گاڑ ی سے علیحدہ کرلیں اور بعد ازاں بوقت ضرورت لگادیں ۔تھوڑا ساترددبڑے مسئلے سے نجات دے گا۔اسی طرح گاڑی میں عارضی تکنیکی نقص ڈال کر یا اس میں سے روزانہ تیل نکال کر یا کم رکھ کر بھی اسے چوری سے بچا یاجا سکتا ہے۔اپنے گھر یا دفتر کے نواحی گن مینوں ،چوکیداروں سے بہتر رابطہ کاری آپ کی گاڑی کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔ یعنی محلے/علاقے کے پہرے داران سے فون نمبرز کا تبادلہ کرکے اپنی گاڑی کی پہچان (بصورت تصویر اور اس کے چاروں اطراف کی نشانیاں اور دیگر آنے جانے کی تفصیلات) بتلا کر گاڑی پر نظر رکھوائی جاسکتی ہے۔نیز شہر یا علاقے کے داخلی و خارجی راستوں پر ڈیوٹی دینے والی تمام شفٹوں کے اہلکاروں کو آپ یہ تصویر معہ اپنے دو فون نمبریاد کراکے لکھوا کے رکھیں تا کہ بوقت ایمرجنسی آپ کو کال کی جاسکے۔ رات کو موبائل فون کو silentموڈ پر نہ لگائیں ۔گاڑی چوری ہوجانے کے فوری بعدنزدیکی علاقے میں ڈھولچی سے اعلان کرا کے چوروں کے حلیہ جات لیے جاسکتے ہیں۔ اسی طرح پولیس کی بھاری نفری سے موقع ملاحظہ کرائیں ۔سراغ رساں کتوں کی مدد سے چوروں کی چھان بین کرالیں ۔نیز چوروں کے کھروں کی فوٹو گرا ف فُٹ رکھ کر کھینچیں ۔اگر کوئی اکیلااورغیر مسلح شخص آپ کی گاڑی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتا ،لاک کھولتا ،سسٹم ناکارہ بناتا پایا جائے تو اسے بھلیکھا سمجھ کر مت جانے دیں ۔ اس کی تصدیق پولیس ریکارڈ سے ضرورکروائیں۔