بھارتی فوج نے اپنی بربریت سے کشمیریوں کی تین نسلوں کو مارا ہے
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعے حل ہوسکتا ہے پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں بھارتی فوج نے اپنی بربریت سے کشمیر کی تین نسلوں کو مارا ہے پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی زیرو ہے اس کے اخراجات کا قومی اسمبلی میں جواب مانگنے کیلئے کہیں تو بات نہیں مانی جاتی آئندہ الیکشن کے بعد حکومت تحریک انصاف کی ہوگی ہمارے منشور میں مسئلہ کشمیر پر موقف دو ٹوک ہوگا ہماری حکومتوں نے30 سالوں میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہیر کو سٹریٹجک سٹڈیز انسٹیٹیوٹ اسلام آباد سیکٹر ایف ایٹ تھری میں میڈیا ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کو ایسٹ تیمور کی سپرٹ کی طرح حل کرنا چاہئے کیونکہ بھارت خود اقوام متحدہ گیا تھا جس میں اس نے تسلیم کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان ایک فریق ہے اس لئے مقبوضہ کشمیر کو اقوام متحدہ اپنی قرارداد کے تحت استصواب رائے کا حق دے انہوں نے کہا کہ بھارت کو انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت تین دریا دے دئے گئے تھے مقبوضہ کشمیر پاکستان کیلئے بہت اہم ہے وہاں کے دریائوں سے ہمارا پانی آتا ہے دنیا میں اگلی جنگیں پانی کے مسئلے پر ہوں گی بھارت نے ہمارے دریائوں کے پانی پر ڈیم بنالئے ہیں وہ آہستہ آہستہ ہمارے آبی ذخائر قبضے میں کر رہا ہے نواز شریف وزیر اعظم کی حیثیت سے بھارت گئے لیکن انہوں نے آل پرٹیز حریت کانفرنس کے لیڈروں سے ملنے سے انکار کردیا تھا جبکہ وہ بھارتی سرمایہ کاروں سے ملے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نکلے یہ حل اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق ہونا چاہئے اس وقت خطے میں سارا دبائو پاکستان پر لایا جا رہا ہے عراق ، شام ، مصر میں امریکہ نے جنگ کی اب یہ جنگ پاکستان کی طرف بڑھ رہی ہے حکومت نے ملٹری الائنس اور راحیل شریف کے حوالے سے ابھی تک ٹی او آرز نہیں بتائے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل بھارت کے سٹریٹجک پارٹنر ہیں ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ او آئی سی کا قیام ہی اسرائیکل کی جانب سے بیت المقدس کی بیحرمتی کے ردعمل میں ہوا تھا لیکن اب او آآئی سی کہیں نظر نہیں آتی عرب سپرنگ صرف ان ملکوں میں آیا جن میں بادشاہتیں نہیں تھیں انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلے میں روس ، امریکہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا سارا فائدہ اسرائیل کو مل رہا ہے اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف تازہ تشدد بھی شروع کیا ہے یہ معاملہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اب آنا چاہئے ۔