کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے، عوام میرے، شہباز شریف دور کا موازنہ کر لیں: پرویز الٰہی
لاہور (خصوصی رپورٹر) گجرات کے حلقہ پی پی 110 سے مونس الٰہی کے مقابلہ میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ ہولڈر سید وقار حسین گیلانی نے حلقہ سے (ن) لیگ کے تمام رہنماﺅں، عہدیداروں اور اپنے ساتھیوں سمیت ق لیگ میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے یہ اعلان یہاں ق لیگ کے سینئر مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور راسخ الٰہی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ احمد مختار کے مقابلہ میں اپنی شاندار خدمات کی بنا پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 105 سے چودھری پرویز الٰہی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر مونس الٰہی کی بھاری اکثریت سے کامیابی انشاءاللہ یقینی ہے، ہم اپنے خاندان، ساتھیوں اور مریدین سمیت چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کا ہمیشہ بھرپور ساتھ دیں گے۔ چودھری پرویز الٰہی نے وقار گیلانی اور ان کے ساتھیوں کی پارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر لڑا جائے گا، میڈیا بھی اس سلسلہ میں عوام کی رہنمائی کرے، عوام ووٹ دینے سے پہلے شہباز شریف اور میرے دور کا موازنہ کر لیں کہ عوام سے وعدے کر کے مکر جانے والوں کو ووٹ دینا ہے یا وعدے پورے کرنےوالوں کو، ہم نے لاہور اور گجرات سمیت پورے پنجاب میں ریکارڈ کام کئے، 1122 سروس، یونیورسٹی آف گجرات اور امراض قلب کے ہسپتالوں کا تحفہ دیا، لاہور میں ہم نے رنگ روڈ بنایا۔ انہوں نے جنگلا بس سروس بنا کر پورے پنجاب کو کنگلا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے واضح طور پر دیکھ لیا کہ ہم نے 5 سال کام کئے اور دوسرے صرف باتیں کرتے اور نظمیں و گانے سناتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمشن اور نگران وزیر اعلیٰ کو پہلے ہی کہا تھا کہ پنجاب میں صاف اور شفاف الیکشن کیلئے ضروری ہے کہ پوری بیوروکریسی کو تبدیل کیا جائے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے حسابات کا باقاعدہ نظام ہے اور ہر سال آڈٹ ہوتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا نوازشریف 10 سال کا معاہدہ کر کے باہر گئے تھے مگر وہ کہتے رہے کہ کوئی معاہدہ نہیں ہے پھر سات سال کا مان گئے اگر معاہدہ نہیں تھا تو انہوں نے اتنے سال جدہ میں کیوں گزارے؟ دریں اثناءمسلم لیگ (ن) پنجاب کے ترجمان رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پارٹی نے وقار گیلانی کو ٹکٹ جاری ہی نہیں کیا۔ چودھری برادران اس حوالے سے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔