بارشوں سے کپاس متاثر، ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی کے خدشات
رحیم یار خان ( احسان الحق سے ) شدید بارشوں سے کپاس کی فصل متاثر۔ معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث ملکی کاٹن ایکسپورٹس میں کمی کے خدشات۔سینئر کاٹن جنرز نے بتایا کہ غیر متوقع مسلسل بارشوں اور گلابی سنڈی سے قبل ازیں سندھ کے اہم ترین کاٹن زونز سانگھڑ،میر پور خاص،حیدرآباد،مٹیاری اور عمر کوٹ میں کپاس کی فصل کو غیر معمولی نقصان پہنچنے سے ان علاقوں میں کھیتوں میں موجود کپاس کی فصل 30سے40فیصد تک تباہ ہو گئی ہے جس کے بعد اتوار اور سوموار کی درمیانی شب سے جنوبی پنجاب اور اپر سند ھ کے کپاس پیدا کرنے والے بڑے اضلاع سکھر،گھوٹکی،خیر پور میرس،رحیم یار خان،بہاولپور،بہاولنگر اور ملتان ڈویڑن میں بیشتر اضلاع میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں جس سے ان علاقوں میں بھی کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جس سے ٹیکسٹائل ملز کو اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک بار پھر روئی کی درآمدات کرنا پڑیں گی۔انہوں نے بتایا کہ بارشوں کے باعث روئی کا معیار متاثر ہونے سے پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بھی متاثر ہونے کیخدشات بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں روئی کی دس ملین بیلز سے زائد پیداوار متوقع تھی جس میں اب پانچ سے دس فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے تاہم اس کادرست اندازہ بارشیں ختم ہونے کے بعد ہی ہو سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بارشوں کے باعث معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث ٹیکسٹائل ملز نے روئی خریداری رجحان میں اضافہ کر دیا ہے جس کے باعث پنجاب میں روئی کی قیمتیں جاری سیزن کی بلند ترین سطح9ہزار100روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں جن میں آئندہ چند روز کے دوران مزید اضافہ متوقع ہے۔