پنجاب یونیورسٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا
لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت و لاپرواہی کے باعث یونیورسٹی میں کنٹریکٹ ملازمین کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے کنٹریکٹ ختم ہونے پر مزید ایکسٹیشن نہیں دی جا رہی یونیورسٹی سے پروفیسرز کی رخصتی ہونے پر قوم کے معماروں کا مستقبل بھی تاریک ہونے کا خطرہ ہے جبکہ انتظامیہ بے بسی کی تصویر بنی بیٹھی متاثرہ افراد نے گذشتہ روز وی سی آفس کے سامنے آحتجاج کیا اور چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے نوٹس کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ کسی کنٹریکٹ ملازم کو نہیں نکالا گیا جو میرٹ پر ہیں ان ملازمین کو مستقل کیا جارہے کسی ایک ملازم کی بھی حق تلفی نہیں کی جا رہی اس حوالے سے انتظامیہ کی مشاورت جاری معلوم ہو اہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں کنٹریکٹ ملازمین پر خطرے کی تلوار لٹکا دی گئی ہے نئی انتظامیہ کی جانب سے کنٹریکٹ ملازمین کو ٹارگٹ بنا کر انھیں بے روزگار کرنے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں جس پر ملازمین شدید ذہنی دبائو کا شکار ہیں اس حوالے سے ملازمین نے گذشتہ روز بھی مطالبات کی منظوری کے لئے وی سی آفس کے باہر احتجاج کیا اور اعلی حکام سے انتظامیہ کے غیر مناسب سلوک پر نوٹس کا مطالبہ کیا ہے ۔