مغربی کنارہ، غزہ: اسرائیلی فوج کی پر امن فلسطینی مظاہرین پر وہشیانہ فائرنگ، سینکڑوں زخمی
رملہ (صباح نیوز، اے پی پی)قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر میں راس کرکر کے مقام پر اراضی پر غاصبانہ قبضے کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی پر وحشیانہ فائرنگ اور زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میںمتعدد افراد زخمی اور دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رملہ میں راس کرکر کے مقام پر اراضی پر غاصبانہ قبضے کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی پر وحشیانہ فائرنگ اور زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں بیسیوں فلسطینی دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے ، اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر آنسوگیس کے ساتھ ساتھ دھاتی گولیوں کا بھی بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم 240 شہری زخمی ہوگئے۔فلسطینی محکمہ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روزغزہ کی مشرقی سرحد پر ’حق واپسی مارچ‘ کے لیے جمع ہزاروں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے گولیاں چلائیں اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہآنسوگیس کی شیلنگ سے 240 فلسطینی زخمی ہوئے۔ ان میں 82 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں ایک امدادی کارکن شروق ابو مسامح اور 10 سالہ بچے کی حالت تشویشناک ہے۔ایک فوٹو جرنلسٹ محمد ابو سلطان جنوبی غزہ میں رفح کے مقام پر ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا۔مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اگست 2018 کے دوران غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 4 بچوں سمیت 19 فلسطینی شہید ہوئے۔مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تمام فلسطینی اپنے حق واپسی کے لیے پرامن احتجاج کررہے تھے، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے اندر توپ خانے، جنگی طیاروں اور ٹینکوں سے بھی گولہ باری جاری رکھی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 28 فلسطینی شہدا کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے رکھے ہیں۔ اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے6 فلسطینی شہریوں کو سنگ باری کے الزام میں حراست میں لیا ۔ ان پر الزام لگایا گیا کہ فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوج کی گاڑیوں پر سنگ باری کی جس کے نتیجے میں ایک فوجی زخمی ہوگیا ۔ زخمی فوجی اہلکار کو ہسپتا ل منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔دریں اثناء قابض اسرائیلی حکام نے قیدی احمد عامر نصار کو عدالت کی طرف سے رہا کرنے کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں انتظامی قید میں منتقل کردیا ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اسیراحمد نصار کو وسط جولائی کو حراست میں لیا تھا، اسرائیلی عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد اسے اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا اور رہائی کے بجائے انہیں انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔