انڈونیشیا میں پہلی جدید تیز رفتار بلٹ "وُوش ٹرین” کا افتتاح کردیا گیا، مذکورہ منصوبہ چین کے تعاون سے مکمل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ اور بندونگ شہر کے درمیان پہلی جنوب مشرقی ایشیا بُلٹ ریلوے لائن کھول دی گئی ہے۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کی پیدا کردہ آواز کی مناسبت سے اس کا نام "وُوش ٹرین” رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 7.3بلین ڈالر کی مالیت سے تیار کی جانے والی ووش ٹرین کی رفتار 350 کلومیٹر فی گھنٹہ (217 میل فی گھنٹہ) تک پہنچ سکتی ہے، یہ منصوبہ ماحول دوست اربن ٹرانسپورٹ کی جدید شکل ہے۔منصوبے کی نگرانی کرنے والے سینئر وزیر لوہت پنڈجیتن نے کہا کہ بلٹ ٹرین کی مفت آزمائشی سواری ستمبر کے دوسرے ہفتے سے جاری ہے اس میں مزید توسیع کی جائے گی اور اکتوبر کے وسط میں ٹکٹوں کی فروخت پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جنوب مشرقی ایشیاء کی اس پہلی بُلٹ ریلوے لائن کی تعمیر2015 میں شروع ہوئی اور منصوبے کی تکمیل کے لئے فنانسنگ کا 75 فیصد چین ترقیاتی بینک سے حاصل کردہ قرضے سے پورا کیا گیا ہے۔