مکتوب دوبئی
طاہر منیر طاہر
پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلف کی سیکرٹری انفارمیشن نجمہ جیلانی کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ دبئی میں منائی گئی?
پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلف کی سیکرٹری انفارمیشن نجمہ جیلانی کی طرف سے بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ دبئی میں منائی گئی
پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ گلف کی سیکرٹری انفارمیشن نجمہ جیلانی کی طرف سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ دبئی میں منائی گئی، مہمان خصوصی کویت سے رانا فاروق خان ڈپٹی سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی گلف تھے - سالگرہ کی تقریب کووڈ 19 کے ایس او پیز کے وجہ سے مختصر رکھی گء
سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر پیپلز پارٹی گلف میاں منیر ہانس نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے حقوق دلائیں گے اور پیپلز پارٹی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ رائٹس اور پارلیمنٹ میں نمائندگی سمیت ان کو پاکستان میں با عزت مقام دلائے گی - اس موقع پر نجمہ جیلانی ، عرفان قمر گوندل اور دیگر مقررین نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں آنے والے الیکشن میں بھاری اکثریت سے جیتے گی - تقریب میں شرکت کرنے والوں میں نثار محمود خٹک، رانا فاروق خان ، سید سلیم آفندی ، مجاہد حسین ، عرفان جمانی، نجمہ جیلانی ، سمیہ ناز ملک ، نجمہ احسان ، سارہ رائے ، احسن نزیر اکمل ، عرفان جمانی ، ملک عاسم آصی ، محمد ارشد بٹ اور دیگر پارٹی رہنماو¿ں نے شرکت کی
میر غلام مرتضیٰ بھٹو کی 24ویں برسی دبئی میں منائی گئی
دبئی (طاہر منیر طاہر) سابقہ وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو اور سابقہ خاتون اول بیگم نصرت بھٹو کے صاحبزادے میر غلام مرتضیٰ بھٹو کی 24 ویں برسی گزشتہ دنوں دبئی میں منائی گئی جس میں پاکستان پیپلزپارٹی متحدہ عرب امارات اور گلف و مڈل ایسٹ ریجن کے کارکنوں نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کا اہتمام پی پی پی کے متحرک کارکن مجاہد حسین نے کیا تھا جس میں پی پی پی مڈل ایسٹ /گلف ریجن کے صدر میاں منیر ہانس، صوفی فرحان نقشبندی، عرفان قمر گوندل، شفیق صدیقی، سید سلیم آفندی، ملک خرم شہزاد، محمد امین سرگانہ، فضل درانی، ممتاز بنگش، محمد ارشد بٹ اور دیگر کارکنوں و عہدیداروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر میر غلام مرتضیٰ بھٹو کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔ یاد رہے کہ 18 ستمبر 1954ء میں پیدا ہونے والے ذوالفقار علی بھٹو اور بیگم نصرت بھٹو کے صاحبزادے میر غلام مرتضیٰ بھٹو کو 20 ستمبر 1996ئ کو کراچی میں قتل کردیا گیا تھا اس وقت ان کی عمر 42 سال تھی۔ میر غلام مرتضیٰ بھٹو اس وقت سیاست کے میدان میں ایک ابھرتے ستارے کی مانند تھے اور سیاست میں ان کا عملی کردار شروع ہوچکا تھا لیکن کچھ نادیدہ قوتوں نے انہیں موت کی نیند سلادیا اور یوں سیاست کا ایک باب شروع ہونے سے قبل ہی بند ہوگیا۔ اگر میر مرتضیٰ بھٹو زندہ ہوتے تو پاکستان کی سیاست میں ان کا نام ہوتا۔تعزیتی اجلاس میں شریک متذکرہ لوگوں نے جمہوریت کے لیے میر غلام مرتضیٰ بھٹو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ شہید جمہوریت ہیں۔ اظہار رائے کرتے ہوئے متذکرہ شرکائے تقریب نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کے لیے بھٹو خاندان کی قربانیاں لازوال ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔