تھر میں قحط سالی سے متاثرہ علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کرنے والے متاثرین امدادی گندم سے محروم رہ گئے، سندھ کے مختلف اضلاع میں منتقل ہونے والے ان متاثرین کو امدادی گندم کی فراہمی سوالیہ نشان بن گئی۔صحرائے تھر میں قحط سالی کی صورت حال میں پانی اور خوراک کی انتہائی کمی کے شکار متاثرین کے لیے حکومت کی 50 کلو امدادی گندم کا حصول بھی ناممکن ہو گیا ہے۔سندھ کے مختلف اضلاع میں عارضی طور پر منتقل ہونے والے ان تھری باسیوں کی تعداد غیر معمولی بتائی جاتی ہے۔محنت مزدوری کے لیے جانے والے ان متاثرین کی امدادی گندم کے حصول کے لیے واپسی بھی ممکن دکھائی نہیں دیتی کیونکہ ان کی واپسی کے اخراجات 50 کلو گندم کی قیمت سے کہیں زیادہ ہیں اور اب ان کے لیے ا?نے والی گندم کا کیا بنے گا یہ ایک علیحدہ سوال ہے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومتی امداد صرف 50 کلو گندم تک محدود ہے جس کے سہارے متاثرہ علاقوں میں زندگی گزارنا مشکل ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38