کراچی(کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم گزشتہ ماہ 20 ملین ڈالر کا ہدف عبورکر گیا ہے جو کہ اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہے کیونکہ اس ماہ یہ محض چھ ملین ڈالر تھا اور یہ ایک غیر معمولی طور پر بڑا اضا فہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اضا فہ دونوں برادر ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کے پو ٹینشل کو ظاہر کرتا ہے۔میاں ناصر حیات مگوںنے بطور صدر ایف پی سی سی آئی پاکستان کے سرحدی اور زمینی تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو باقی دنیا میں 70فیصد سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن پاکستان میں اب بھی سرحدی تجا رتی حجم بہت کم ہے اوراسے بڑھائے بغیر برآمدات بڑھانے کے حکومتی وژن کو حاصل کرنا نا ممکن ہے ۔ پاکستان میں قازقستان کے سفیر یرزان کستافن نے سامعین کو اسی ماہ ہونے والی جوائنٹ ورکنگ گروپ میٹنگز یعنی 12 نومبر کو ہونے والی ٹرانسپورٹیشن اور 15 نومبر کو تجارت اور سرمایہ کاری میٹنگز کے بارے میں آگاہ کیا۔جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔قازقستان میں پاکستان کے سفیر سجاد احمد کی نمائندگی کرتے ہوئے قازقستان میں پاکستان کے سفارت خانے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے قونصلرمحمد فاروق نے کہا کہ اب پاکستان لاجسٹکس اور نقل و حمل سے متعلق بین الاقوامی اور علاقائی طور پر اہم کنونشن کا دستخط کنندہ ہے جس کا نام TIR ہے اور کارگو کے اخرااجات میں خاطر خواہ کمی کے لیے پاکستانی ایکسپورٹر ز کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔قازقستان کے چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس کے چیئر مین آیان یرینوو نے کہا کہ جنوری 2022 کے دوسرے نصف میں قازقستان اور پاکستان کی مشترکہ بزنس کونسل کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس اورمارچ 2022 کے دوسرے نصف میں تجارتی نمائش ہوگی ۔
قازقستان سے تجارت میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا، ناصر حیات مگوں
Nov 02, 2021