وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح چین نے غربت اور بدعنوانی پر قابو پایا ہے وہ ہمارے لئے باعث تقلید ہے۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں چینی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کے مقابلے میں چین سے زیادہ سیکھ سکتے ہیں اور ہمیں درپیش مسائل کے حل کیلئے چین کے تجربات سے مدد ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھرپور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جنہیں اب تک بروئے کار نہیں لایا گیا۔عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی پاکستان کی سب سے بڑی دشمن ہے اور ہمیں وائٹ کالر جرائم کا پتہ لگانے کیلئے خصوصی صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ غربت کا خاتمہ ہمارے منشور کا سب سے اہم حصہ ہے اور لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے چینی پالیسیاں ہمیں اپنی پالیسیاں وضع کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرنٹ اکائونٹ خسارے کو کم کرنے کیلئے اپنی برآمدات بہتر بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات کا سب سے بڑا حصہ ٹیکسٹائل کے شعبے پر مشتمل ہے اور ہماری تیار مصنوعات کیلئے چین کی مدد سے عالمی منڈی میں برآمدات کے امکانات بڑھ جائیںگے۔عمران خان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری اجتماعی نظریہ ہے اور ہم اس کے اگلے مرحلے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صنعتی زونز سمیت سماجی اور اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری معیشت کی مجموعی بہتری کیلئے بہت اہم ہے۔انہوں نے زراعت حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس صنعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سات سو کلومیٹر طویل ساحل کا حامل ملک ہے اور ہماری ماہی پروری کی صنعت کو بہتر بنا کر دنیا میں سمندری خوراک کی برآمدات بڑھائی جاسکتی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تمام دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا خواہشمند ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024