کلری بھگار فیڈرمیں گٹروں کاپانی شامل ہورہا ہے‘ حلیم عادل
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ریلیف فاﺅنڈیشن کے چیئرمین و سابق صوبائی وزیر ریلیف حلیم عادل شیخ نے کھینجر جھیل کی تباہی کے حوالے سے کراچی پریس کلب کے تعاون سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلری بھگار فیڈر میں ڈائریکٹ لائنوں سے گٹروں کا پانی شامل ہورہا ہے کلری بھگا ر فیڈر دریائے سندھ سے کراچی تک پانی کی فراہمی میں مدد کرتا ہے ۔گورنمنٹ نے 106ارب روپے واٹر بورڈ پر خرچ کیے اور اس کے پاس بھی کوئی حل نہیں ہے ۔ ہم متاثرہ عوام کو آنے والے دنوں میںکھینجر جھیل کے آلودہ پانی سے بچانے کے لیے 4نومبر کو اپنی وکلاءکی ایک ٹیم کے ہمراہ اس کیس کی پٹیشن دائر کریں گے اس سلسلے میں سول سوسائٹی اور میڈیا ہمارا ساتھ دے۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر ا متیاز فاران اور جنرل سیکرٹری شمس کیریو بھی موجود تھے امتیاز فاران نے حلیم عادل شیخ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کھینجر جھیل سندھ دھرتی کا ورثہ ہے اسے بچانے کے لیے ان کی کوششیں قابل تحسین ہیں اور اس سلسلے میں حکومت کو سنجیدگی سے اس مسئلے کو لینا چاہیے۔ ہم ہر طرح کھینجر جھیل کو تباہی سے بچانے کے لیے حلیم عادل شیخ اور ان کی فلاحی تنظیم کا ساتھ دینگے۔ حلیم عادل شیخ نے ویڈیو بریفنگ کے ذریعے میڈیا اور وہاں پر موجود سول سوسائٹی کے لوگوں کو بتایا کہ 65بلین خرچ ہوجانے کے باوجود ابھی تک RBODکا پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا ہے گندے پانی سے ہر سال 30لاکھ لوگ شدید متاثر ہوتے ہیں جن میں 12 لاکھ اموات ہوجاتی ہیں جن میں ڈھائی لاکھ بچے5سال سے بھی کم عمر ہو تے ہیں۔