امراجالا
اصغر علی شاد
مبصرین کے مطابق یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ سے اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں صورتحال نے ایک سنگین رخ اختیار کر لیا ہے۔واضح رہے کہ انڈین آرمی اور بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی را (RAW) کی پاکستان میں دہشتگردی کے منظم نیٹ ورک کی گرفتاری اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی تفصیلی پریس کانفرنس نے بھارت کے ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد ایک بار پھر د نیا کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ ان انکشافات نے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی برادری کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے کہ کس طرح ایک ''جمہوری ملک ہونے کی دعو یدار'' فوج اور انٹیلیجنس ایجنسیاں ہمسایہ ملک کے خلاف منظم دہشتگرد کارروائیاں کر رہی ہیں۔یہ امر توجہ کا حامل ہے کہ،25 اپریل کو بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجیدکو جہلم کے قریب بس اڈے سے پکڑا گیا، گرفتار ملزم سے ڈھائی کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا اور اس کے گھر سے انڈین ساختہ ڈرون اور دس لاکھ روپے برآمد ہوئے َ۔ یاد رہے کہ اس دہشت گردکا ہینڈلر بھارت کا ایک فوجی ہے اوراس ہینڈلر کی گرفتار ہونے والے دہشت گرد سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ دہشت گردکے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی۔ واضح رہے کہ اس کی کمیونیکیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی۔۔ اس کمیونیکشن میں چار بھارتی آرمی افسران کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما،صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ آڈیوریگانڈگ کے مطابق با آسانی سنا جا سکتا ہے کہ بھارتی ہینڈلر ان دہشت گردوں سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہیے، پاکستان میں کارروائی کرو تاکہ دنیا کو بتایا جائے کہ یہاں دہشت گردی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی ہینڈلرز دہشت گردوں کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں اور اس ضمن میں میجر سندیپ نے اعتراف کیا ہیکہ وہ بلوچستان سے لاہور اور آزاد کشمیر تک دہشت گردی کر رہے ہیں۔ ستمبر 24 کو سکھویندر نے برنالہ بھمبر میں بارودی مواد کی نشاندہی کی، دہشت گرد عبدالمجید نے برنالہ بھمبر سے بارودی مواد حاصل کیا، 13 اکتوبر کو دہشت گرد نے ضلع باغ میں فوجی گاڑی پر بم حملہ کیا، حملے میں فوج کے تین جوان زخمی ہوئے، اس بم حملے کے لیے دہشت گردکو بھارتی ہینڈلر نے 1لاکھ 80 ہزار روپے دیے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 22 نومبر کو سکھویندر نے بم کے حصول کے لیے مجید کو ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشاندہی کی، دہشت گرد نے اس جگہ سے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی، 30 نومبر کو عبدالمجید نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے 4 جوان زخمی ہوئے، دہشت گرد نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے بھی انڈین آرمی سے وصول کیے۔مبصرین کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی پریس کانفرنس نہایت اہم تھی، کیونکہ اس میں پاکستان نے عالمی سطح پر بھارت کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ انڈین آرمی اور را کے افسران پاکستانی نوجوانوں کو بھاری رقوم اور جعلی بیانیے کے ذریعے ورغلا کر دہشتگردی کے لیے تیار کرتے ہیں۔ ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا، سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچانا، اور عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ را کے یہ نیٹ ورک بلوچستان میں علیحدگی پسند عناصر کی مالی معاونت کرتے ہیں، کراچی میں فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں، اور خیبر پختونخوا میں داعش جیسے گروہوں سے روابط کے ذریعے پاکستان میں بدامنی کو فروغ دیتے ہیں۔عسکری ترجمان کے مطابق ''یہ صرف دہشتگردی نہیں بلکہ ایک ریاست کی جانب سے اعلانِ جنگ کے مترادف ہے۔''یہ محض انٹیلیجنس آپریشنز نہیں بلکہ بھارتی فوج کی براہ راست شمولیت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔اس ضمن میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس کی پہلی مثال تھی، جو بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر تھا اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا۔ حالیہ گرفتاریوں اور شواہد نے ثابت کر دیا ہے کہ بھارتی فوج اور را نہ صرف منصوبہ بندی بلکہ عملی طور پر دہشتگردی میں ملوث ہیں۔یہ بات بھی اہم ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرتی آ رہی ہے، جہاں ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل، اغوا، اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔سنجیدہ حلقوں کے مطابق اب وہی پالیسیاں بھارت پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ان انکشافات کے بعد پاک بھارت تعلقات مزید کشیدہ ہو چکے ہیں۔یہ امر توجہ طلب ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر بھارت کے خلاف ثبوت پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی ضمن میں پاک دفتر خارجہ نے بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کی حمایت بند کرے اور بھارتی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارروائیوں کا محاسبہ کرے۔مبصرین کے مطابق پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنی سلامتی کی حفاظت کرنا جانتا ہے بلکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دنیا کو سچ دکھانے کا حوصلہ بھی رکھتا ہے جبکہ بھارتی افواج اور انٹیلیجنس اداروں کی یہ کارروائیاں نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا اس خطرے کو پہچانے اور انصاف کی حمایت کرے۔
بلوچستان تا لاہور۔بھارتی دہشتگردی بے نقاب
May 02, 2025