’’ آپ امیدوار ہیں‘‘ 90فیصد ارکان اسمبلی کو نوا ز شریف کا گرین سگنل
لاہور( فرخ سعید خواجہ ) وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت31مئی کو ختم ہونے جا رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کو تیز تر کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کا پنجاب میں جوڑ پڑے گا جبکہ خیبر پی کے میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی سمیت دیگر جماعتوں میں ہتھ جوڑی ہو گی۔ سندھ میں پیپلز پارٹی، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کے دھڑوں سمیت مسلم لیگ ن، پاک سرز مین پارٹی، جماعت اسلامی کے درمیان میچ پڑے گا۔ بلوچستان کے مخصوص حالات کے باوجود آئندہ الیکشن میں بھی وہاں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، متحدہ مجلس عمل پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور میر عبدالقدوس بزنجو کی تشکیل کردہ سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں مقابلہ ہو گا۔ الیکشن میں امیدواروں کے چنائو کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی بورڈ یا تو تاحال تشکیل نہیں ہو سکے یا انہوں نے پارٹی امیدواروں کے چنائو کے لئے باقاعدہ طور پر ابھی کام شروع نہیں کیا۔ تاہم جن سیاسی جماعتوں کے پہلے سے منتخب ممبران قومی اسمبلی موجود ہیں وہ ان میں بہت کم ردو بدل کریں گی۔ الیکشن 2013میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے جنرل نشستوں پر 126نشستیں جیتی تھیں جبکہ 19 آزاد حیثیت میں جیت کرآنے والے ان کے ساتھ شامل ہو گئے اور خواتین کی مخصوص نشستوں پر انہوں نے 26 جبکہ نان مسلم کی 5نشستیں جیت کر اپنی تعداد176تک پہنچا لی اور قومی اسمبلی کی اکثریتی پارٹی بن گئے تھے۔ پیپلز پارٹی 39، پی ٹی آئی 35، متحدہ قومی موومنٹ 23، جمعیت علماء اسلام ف 14، مسلم لیگ فنکشنل 6نشستوں کے مالک قرار پائے۔ حکمران جماعت مسلم لیگ ن اگرچہ اس وقت مشکل میں ہے، ان کے پارٹی قائد نواز شریف نہ صرف وزیر اعظم بلکہ پارٹی صدارت کے عہدے سے نا اہل ہو چکے ہیں لیکن پارٹی کا شیرازہ نہیں بکھر سکا اور شہباز شریف نے کامیابی کے ساتھ پارٹی قیادت سنبھال لی ہے۔ تاحال ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی تمام تر کوششوں کے باوجود مسلم لیگ ن کے محدودے چند ممبران قومی اسمبلی اپنی سیٹیں چھوڑ کر گئے ہیں، جو گئے ہیں وہ زیادہ تر ان 19میں شامل ہیں جو آزاد حیثیت میں جیت کر ان کے ساتھ شامل ہوئے تھے، سو ان کے امیدواروں کا معاملہ لگ بھگ سلجھا ہوا ہے۔ انہیں صرف ان نشستوں پر امیدوار لانے میں جو ہار گئی تھیں یا جہاں کوئی چلا گیا ہے۔ میاں نواز شریف کی جانب سے لگ بھگ 90فیصد موجودہ ارکان اسمبلی کو گرین سنگل مل چکا ہے اور وہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں تیزی سے انتخابی مہم کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان کی معاونت کے لئے نواز شریف نے روزانہ جلسہ عام کا شیڈول دے دیا ہے۔