عوام کو ریاست کیخلاف بھڑکانے کیلئے میڈیا کا استعمال کیا گیا‘ الطاف کا بیان بیہودہ‘ ناقابل برداشت ہے‘ قانونی چارہ جوئی کرینگے : فوجی ترجمان
راولپنڈی (بی بی سی + نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پاک فوج اور اسکی قیادت کے خلاف ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں آئی ایس پی آر کے ترجمان نے لکھا ہے کہ ٹی وی پر الطاف حسین کی تقریر میں فوج اور اس کی لیڈر شپ کے بارے میں رائے غیر ضروری اور قابلِ نفرت تھی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ بیان میں عوام کو ریاست کے خلاف بھڑکانے کے لیے الطاف حسین نے میڈیا کا استعمال کیا، اس معاملے کو قانونی طور پر دیکھا جائے گا۔ پاکستانی فوج کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کی گرفتاری کے ردعمل میں جن کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو فوج اور اس کی قیادت کے خلاف اس قسم کے بیانات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے یہ تقریر ایس ایس پی ملیر راو¿ انوار کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کے بعد کی تھی۔ ایس ایس پی ملیر جنہیں اس پریس کانفرنس کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، نے متحدہ قومی موومنٹ پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے تھے۔ آئی این پی کے مطابق میجر جنرل عاصم باجوہ سلیم نے الطاف حسین کی پاک فوج کے حوالے سے تقریر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الطاف حسین کا بیان بیہودہ اور غیر ضروری ہے، فوجی قیادت سے متعلق اس طرح کے بیانات برداشت نہیں کئے جائیں گے، الطاف حسین کی تقریر نفرت انگیز اور بلاجواز ہے، فوج مخالف بیانات پر الطاف حسین کیخلاف کارروائی کرینگے۔ دریں اثناءوزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی وہ کسی پاکستانی کی نہیں ہو سکتی۔ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے ایم کیو ایم کی قیادت کو ریاست پاکستان کے دشمنوں کی زبان نہیں بولنی چاہئے۔ ایم کیو ایم سیاسی جماعت ہے تو اس کی قیادت کو سیاست کی زبان بولنی چاہئے۔ الطاف حسین نے مہاجروں کے سر شرم سے جھکا دیئے۔ دریں اثنا وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے ادارے وطن کو دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے سرگرم ہیں۔ کراچی کو جرائم سے پاک کرکے روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔ قومی سلامتی کے اداروں کو عوام اور جمہوری قوتوں کی حمایت حاصل ہے۔ قومی سلامتی اداروں پر بلاجواز تنقید مجرموں کی پشت پناہی کے مترادف ہے۔
فوجی ترجمان