پی آئی اے نے کرائے بڑھا دیئے‘ ریلوے کی سمری تیار‘ ٹرانسپوررٹر آج فیصلہ کرینگے‘ سیاسی رہنماﺅں عوام کا اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
لاہور/اسلام آباد(رپورٹنگ ٹیم+ریڈیو نیوز+ایجنسیاں) ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے چار روپے فی لٹر اضافے کی وجہ سے ریلوے پر مزید سالانہ 25 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ آن پڑا ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کے باعث ابتدائی طور پر فریٹ سیکٹر اور اے سی کلاس میں کرائے بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں ریلوے افسران نے کرایوں میں مجوزہ اضافے کی سمری تیار کرنا شروع کردی ہے۔ ریڈیو نیوز کے مطابق پی آئی اے نے اندرون اور بیرون ملک کرایوں میں اضافہ کر دیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے نے ٹکٹوں پر وائی ٹیکس عائد کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پی آئی اے کے کرایوں میں 5 سے 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ لاہور سے اپنے نمائندے سے کے مطابق آل پاکستان انٹرسٹی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر اعظم نیازی نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ٹرانسپورٹرز کرایوں میں اضافہ پر اصرار کر رہے ہیں جس کیلئے آج اجلاس طلب کر لیا ہے ہماری کوشش ہوگی اس مرتبہ کرائے نہ بڑھیں۔ اربن ٹرانسپورٹرز نے بھی کرایوں میں اضافہ نہیں کیا تاہم کچھ چھوٹے ٹرانسپورٹرز نے ازخود زائد کرایہ وصول کرنا شروع کر دیا ہے۔اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے اضافے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت ہر مہینے قیمتوں میں اضافے کا بم گرا کر منی بجٹ لے آتی ہے۔ اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو اپوزیشن عوام سے ملکر راست اقدام کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق جماعت اسلامی کے ڈپٹی سکرٹری جنرل فرید احمد پراچہ نے کہا ہے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ سے ایک مرتبہ پھر واضح ہو گیا موجودہ حکمران عالمی معاشی دہشتگرد آئی ایم ایف کو ہر قیمت پر راضی رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تیل پر عائد ٹیکس اور ڈیوٹیاں نصف کرنے اور صرف تیل کی قیمتوں میں ہی اضافہ کرنے پر زوردیا اور مطالبہ کیا حالیہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ظالمانہ ہے ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ قومی لٹیرے غریبوں کو کچلنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔ ق اور پیپلز پارٹی کا اتحاد چوں چوں کا مربہ ہے جو زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔ آئی این پی کے مطابق اپوزیشن جماعتوں، تاجر تنظیموں‘ ٹرانسپورٹروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مسترد کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور کہا ہے موجودہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، حکمران فوری مستعفی ہوجائیں۔ حکومت نے اضافہ واپس نہ لیا تو مجبوراً سڑکوں پر آئیں گے۔ عوام نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران فوری طور پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیں۔ ثناءنیوز کے مطابق مولانا سمیع الحق نے اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اس سے عوام کا جینا دوبھر ہو جائے گا۔ این این آئی کے مطابق وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت نے اضافے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا اوگرا اور نیپرا ملکی صنعتوں کو مفلوج بنانے پر عمل پیرا ہیں، ایف پی سی سی آئی کے صدر غلام علی نے کہا بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت تشویش کا باعث بنتی جا رہی ہے۔انڈو پاک چیمبرکے صدر ایس ایم منیر نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے ملک میں بے روزگاری کے سیلاب، صنعتوں کی بندش، غربت اور مہنگائی میں مزید اضافے کی نوید سنا دی ہے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی داﺅد عثمان جھکورا نے کہا شرح سود، بجلی، گیس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت ناقابل برداشت ہو چکی ہے۔
پٹرول/کرائے
پٹرول/کرائے