ترکی کے شمال مغربی صوبے ادرین کی سرحدوں سے 80 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن یورپ پہنچے تاہم اس میں آئندہ روز میں اضافے کا امکان ہے۔ یہ بات ترک صدارت کے ڈائریکٹر مواصلات فحریتن التون نے گزشتہ روز بتائی۔ انہوں نے کہا کہ شام میں انسانیت سوز، بے گھر ہونے اور نقل مکانی کے چیلنج نہ صرف ترکی بلکہ خطے ، یورپ اور پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اس مسئلے کے حل کے لیے تعاون کرنے پر سنجیدہ ہے اور وہ اس کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا لیکن دیگر ممالک بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ترکی نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ تارکین وطن کو اب یورپ جانے سے نہیں روکے گا جس کے بعد مہاجرین ادرین میں پازرکولا سرحدی گیٹ سے دریائے ایوروس کے راستے ماہی گیر یا دیگر کشتیوں کے زریعے یورپ پہنچے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024