اسلام آباد آنیو بلیو ایریا منصوبے کا جلد دورہ، لاہور، کراچی میں بھی میگا پراچیکٹ سروع کرینگے: عمران
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے نیو بلیو ایریا منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے بغیر پروٹوکول سائٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کو شروع کرنے کے حوالے سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا، اس دوران وزیراعظم کو نیلامی کے طریقہ کار پر بھی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین سی ڈی اے اور چیئرمین نیپرا نے وزیراعظم کو نیو بلیو ایریا منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے لئے ایف9 پارک کے بالمقابل170 کنال اراضی مختص کی گئی ہے۔ نیو بلیو ایریا منصوبہ جدید تعمیرات اور ہائی رائز بلڈنگ پر مبنی عالمی طرز پر تعمیر ہو گا جس کے لئے اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی خصوصی دعوت دی جائے گی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کے لئے لندن، دبئی، مانچسٹر، شکاگو اور گلاسکو سمیت بڑے شہروں میں روڈ شوز کئے جائیں گے۔ میگا منصوبے کے لئے مکمل ایڈوانس ٹیکس دینے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اس منصوبے میں قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے بھی خصوصی پلاننگ کی گئی ہے۔ عمران خان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ کامیاب بولی دہندگان کو رقم کی ادائیگی کے لئے 30دن کا وقت ملے گا جبکہ اوررسیز پاکستانیوں کو بھی رقم کے انتظام کے لئے مناسب وقت دیا جائے گا۔ منصوبے سے ابتدائی طور پر حکومت کو 25 سے30 ارب روپے حاصل ہوں گے، حکومت آمدنی کا کچھ حصہ نیا پاکستان ہاوسنگ پراجیکٹ میں استعمال کرے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اربوں روپے لاگت کے اسلام آباد بلیو ایریا کے کمرشل منصوبے کا آغاز کیا جا رہا ہے، اس سے نہ صرف ملازمتوں کے مواقع بلکہ پاکستانی تارکین وطن کی جانب سے سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ہو گا۔ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح کا ایک میگا پراجیکٹ لاہور اور ایک کراچی میں بھی جلد شروع کیا جائے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان مستحق ذہین طلبا کے پہلے گروپ کوآج (پیر) احساس انڈر گریجویٹ سکالر شپس دیںگے۔کم آمدنی والے پس منظر کے حامل دو لاکھ طلبا کی مدد کیلئے اس چار سالہ پروگرام پر چوبیس ارب روپے خرچ ہوںگے، ان میں نصف تعداد طالبات کی ہے۔ احساس سکالر شپس پالیسی کے تحت دو فیصد وظائف خصوصی طلبا کو دیے جائیںگے۔ مستحق طلبا کی اعلی تعلیم تک مالی رسائی بڑھانے کیلئے ہرسال مجموعی طور پر پچاس ہزار وظائف دیے جائیںگے۔ احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ضرورت پر مبنی انڈر گریجویٹ سکالر شپ پروگرام ہے۔ احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ اقدام کا باضابطہ اجراء وزیراعظم عمران خان نے 4نومبر2019ء کو کیا۔ اس پروگرام کے تحت، ہر سال کم آمدنی والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 50,000 طلباء کو چار اور پانچ سالہ انڈر گریجویٹ پروگراموں میںِ تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکالرشپس دئیے جائیںگے۔ آئندہ 4 سالوں میں200,000 انڈر گریجویٹ سکالرشپس ضرورت اور میرٹ کی بنیاد پر دئیے جائیں گے۔ 50 فیصد سکالرشپس خواتین طلباء کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ 2%سکالرشپس خصوصی ضرورتوں کے حامل (جسمانی طور پر معذور) طلبا ء کو دی گی ہیں۔ اس 4 سالہ پروگرام پر عملدرآمد کیلئے کل24ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت دئیے جانے والے لرشپ میں 100 فیصدٹیوشن فیس کے ساتھ 4,000 روپے ماہانہ گزر بسر کا وظیفہ بھی شامل ہے۔ اس پروگرام کادائرہ کار چاروں صوبوں بشمول انضمام شدہ علاقوں اور گلگت بلتستان تک پھیلا ہوا ہے۔ HECسے الحاق شدہ 119سرکاری یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ پروگراموں میں زیرِتعلیم وہ تمام طالب علم جن کی خاندانی آمدن 45,000 روپے ماہانہ سے کم ہے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ سکالرشپ، طالب علم کی اطمینان بخش تعلیمی کارکردگی سے مشروط ہوگا، سکالرشپ وصول کنندگان کو انڈرگریجویٹ پروگرام مکمل ہونے تک وظیفہ ملنا جاری رہے گا۔ انتخاب طالب علم کے جی پی اے اور خاندانی آمدن پر مبنی میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر ہوگا۔ درخواستیں https://ehsaas.hec.gov.pk/hec-portal-web/auth/register.jsf ایچ ای سی کے پورٹل کے ذریعے آن لائن جمع کروائی جاسکتیں ہیں۔ عمران