نوازشریف کی واپسی کا وقت آپہنچا، ڈی پورٹ کرانے کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھیں گے: فردوس عاشق
اسلام آباد+سیالکوٹ ( وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کا وقت آ پہنچا ہے۔ لندن سے ڈی پورٹ کرانے کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھیں گے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے نفرت کے بیج بوئے جبکہ وزیر اعظم کا نظریہ جیتا ہے اور ان کے بیانیہ کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ عمران خان عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے پر عزم ہیں۔ افغان امن کے معاہدے سے پورے خطے میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے، اس جنگ میں ہم نے ستر ہزار جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں۔ سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان نے بے شمار قربانیاں دیں۔ افغان جنگ کی وجہ سے ہم نے سترہزار جانوں کی قربانیاں دیں لیکن دنیا ہمارے حقیقی چہرے کی بجائے کسی اور نظر سے دیکھتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ جب سے افغان جنگ شروع ہوئی اس دن سے عمران خان ڈائیلاگ کی بات کر رہا تھا اور ڈائیلاگ کے ذریعے امن کا اظہار کر رہا تھا اور گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے نظریہ کی دنیا نے تائید کی۔ عمران خان کا نظریہ اور بیانیہ جیتا ہے جس کا وہ بار بار اظہار کرتے رہے اور دنیا کو باور کرواتے رہے کہ کسی بھی مسئلہ کا حل جنگ نہیں ڈائیلاگ میں ہے۔ افغان امن معاہدہ سے افغانستان کے اندر امن آئے گا اور اس خطہ میں استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ ہم تمام ایشوز بات چیت سے حل کرنے میں پر امید ہیں۔ وہاں کشمیر ایشو پر بھی ہندوستان اور خصوصاً مودی کا مسلمانوں اور اقلیتوں کے ساتھ متعصبانہ رویہ ہے جو کشمیر کے اندر نو لاکھ فوج کے ذریعے ظلم و جبر سے آزادی کی جد وجہد کو کچلنے میں مصروف ہے۔ دہلی اور دیگر ریاستوں کے اندر مسلمانوں پر ظلم کا بیج بو رہا ہے اس کی آنے والی نسلیں بھی فصل کاٹتی رہیں گی۔ اور جس نفرت کا پرچار مودی کر رہا ہے اور وہ اب خود جال میں پھنس گیا ہے اور اب اس جال سے مودی اور ہندوستانی سرکار کا نکلنا مشکل ہے۔ پٹرول سستا ہونے کے باعث دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ وزیر اعظم نے گندم، چینی اور آٹے کے مصنوعی بحران کی خود مانیٹرنگ کی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف معاہدے کی بے بنیاد افواہیں پھیلائیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جاتا ہے ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کرونا وائرس سے خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔ اس لا علاج مرض کا پوری قوم نے مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ پاکستان میں چار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کرونا وائرس کے حوالے سے ہماری گہری نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مخصوص اور مفاد پرست ٹولے نے دو جماعتی سٹرکچر کی داغ بیل ڈالی تھی وہ زمین بوس ہو چکا ہے اور دونوں خاندانوںکو عوام نے مسترد کر کے عمران خان کی قیادت پر اظہار اعتماد کیا ہے۔ ان خاندانوں کا ایجنڈا اپنے مفاد سے شروع ہو کر اپنے بچوں کے مفاد پر آکر ختم ہو جاتا ہے۔ ان دو خاندانوں کی مفادانہ سوچ کے خلاف وزیر اعظم آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ مفاد پرست ٹولہ عوام کو ریلیف پہنچانے کی راہ میں منفی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاج کی غرض سے باہر جانے والا میاں نواز شریف کی شکل میں وی آئی پی قیدی ہے۔ اس کو پاکستان لانے کا وقت آن پہنچا ہے۔ پنجاب حکومت نے ان کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے اور اگلے ہفتہ وفاقی حکومت اگلے ہفتے اس پر لائحہ عمل مرتب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج کے دن تک نہ کسی ہسپتال میں داخل ہوئے اور نہ کوئی علاج معالجے کے حوالے سے اپنی کوئی رپورٹس پنجاب حکومت کو یا کسی عدالت کو جمع کروائی ہیں۔ وہ بیماری کی آڑ میں اپنے ایک مخصوص ایجنڈے کیلئے لندن میں مقیم ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ قوم مگرمچھ کے آنسو بہانے والے سیاسی درد کے شکار ٹولے کی حرکتوں کو پہچانے ۔ رانا ثناء اللہ صاحب نے کہا تھا بہت جلد ڈاکٹر انکی سرجری کریں گے۔ 24 تاریخ کا کہا گیا تھا آج تک نہ کوئی سرجری ہوئی اور نہ ہی پلیٹ لیٹس کے حوالے سے کوئی اپڈیٹس ملی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جس بیماری کا یہ ذکر کرتے ہیں وہ لا علاج نہیں ہے وہ سیاسی مسئلہ کے ساتھ جڑا ہے۔ سیاست اور اقتدار ان کی مرہم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک فکسڈ میچ تھا جو میڈیا ہاؤس کے ساتھ مل کر کھیلا گیا تھا۔ سنسنی پھیلا کر اور بریکنگ نیوز دیکر بار بار یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ خدا نخواستہ ان کی جان کو ایسا خطرہ لاحق ہو گیا ہے کہ اگر حکومت نے ان کو اجازت نہ دی تو عدالتوں نے انہیں علاج معالجے کیلئے فسیلیٹیٹ نہ کیا تو ان کی جان جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس جس نے اس پلاننگ میں حصہ ڈالا وہ تمام کردار بے نقاب ہونگے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ افغان امن معاہدہ عمران خان کے نظریئے کی تائید ہے، افغانستان میں امن پورے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے، امن معاہدے کیلئے پاکستان کا کردار سنہری حروف میں لکھنے کے لائق ہے۔ اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن پورے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔