کرونا: چمن سرحد آج سے بند کرنے کا فیصلہ، چین میں 35 رکن پارلیمنٹ سمیت مزید 11 ایرانی ہلاک
اسلام آباد +کوئٹہ+ بیجنگ+ ووہان+ تہران+ کراچی (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی نمائندہ+ شنہوا+بیورو رپورٹ+ اے پی پی+ صباح نیوز) کرونا وائرس کے باعث سخت حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے حکومت نے پاک افغان سرحد چمن کو آج پیر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزرات داخلہ کے مطابق چمن بارڈر افغانستان میں کورونا وائرس کے باعث بند کیا جا رہا ہے، جو 2 مارچ سے ایک ہفتے کے لیے بند رہے گا۔ اس کے علاوہ پاک افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی اضلاع میں کورونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں اور ڈی ایچ کیو ہسپتال پاراچنار میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔ پاک افغان سرحد باب دوستی پر میڈیکل ٹیکنیشن ٹیم ریڈ کریسنٹ اور پی پی ایچ آئی کے تعاون سے لوگوں کی سکریننگ کا عمل جاری ہے۔ ادھر طورخم بارڈر پر بھی میڈیکل چیک پوائنٹ قائم کردیا گیا ہے اور افغانستان سے آنے جانے والوں کی سکریننگ کا سلسلہ جاری ہے۔ تفتان بارڈر کے ذریعے ایران سے پاکستان میں آنے والے مسافروں کی آمد کا سلسلہ جاری ر ہا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ایران سے مسافروں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ جبکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز آنے والے 709 زائرین کو پاکستان ہائوس میں قرنطینہ رکھا گیا ہے۔۔ قومی ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز آنے والے710 مسافروں کی بارڈر پر سکریننگ کی گئی تھی جس کے بعد انہیں گھروں میں جانے کی اجازت دی گئی۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت تعلیم نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفظ ماتقدم کے طور پر تمام سکولوں میں غیر نصابی سرگرمیاں تاحکم ثانی معطل کردی ہیں۔ امریکا میں 4 مزید افراد میں کررونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ چاروں افراد نے گزشتہ کئی ماہ میں کسی بھی ملک کا سفر نہیں کیا۔ دوسری جانب امریکی یونیورسٹیوں نے اٹلی سے 88 طالب علموں کو واپس بلا لیا ہے۔ ایران میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ایک رکن پارلیمنٹ محمد علی رمضانی چند روز تک زندگی موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔ ترجمان ایرانی حکومت کے مطابق رکن پارلیمنٹ سمیت مزید 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کرونا کا شکار ہونے والے پانچ دوسرے ارکان پارلیمنٹ اور نائب صدر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔ مجموعی ہلاکتیں 54 ہوگئیں۔ چین میں کرونا وائرس سے مزید 35 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد چین میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2870 ہو گئی۔ اٹلی میں کرونا وائرس کے مزید نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرین کی تعداد بڑھ کر 1100 تک جا پہنچی ہے جب کہ 29 مریض دم توڑ چکے ہیں۔ برطانیہ میں کرونا کے مزید تین کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔ برطانوی وزارت صحت کے مطابق حالیہ ایام میں 10ہزار 483 افراد کا طبی معائنہ کیا گیا جن میں سے 23 کی رپورٹس مثبت آئی ہیں۔ ایران میں قید ایک ایرانی نژاد برطانوی سماجی کارکن نازنین زغاری کے شوہر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی اہلیہ ایران میں کرونا وائرس کا شکار ہوگئیں۔ عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے کویت میں مہلک کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت کے اقدامات کو سراہا ہے۔ عالمی خطرے کے اپنے تخمینے کو بڑھا کر اس کی بلند ترین سطح تک کر دیا ہے۔ جاپان کے شمالی علاقے ہوکائیدو میں کورونا وائرس کی ہنگامی حالت کے اعلان کے بعد وہاں فوری طور پر عوامی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔ ہنگامی حالت کے نفاذ کے ایک روز بعد سڑکیں سنسان ہو گئیں۔ سعودی عرب میں کورونا وائرس کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم اس کے باوجود ماسک کی طلب میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے اور مقامی فارمیسیوں کو یہ طلب پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز پمز ہسپتال کی کورونا وائرس کی مشتبہ مریضہ نرس کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ پمز انتظامیہ کے مطابق پمزہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں تعینات نرس کو گزشتہ روز کھانسی اور نزلے کی شکایت ہوئی تھی۔ پمز ہسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پمز میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 مریض آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ شہری نزلہ زکام اور بخار لگتے ہی کرونا وائرس کے شبے میں ہسپتالوں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ پمز ہسپتال میں اب تک 250 سے زائد مشتبہ مریضوں کو معائنہ کے لیے لایا گیا ہے۔ نوول کرونا وائرس کے باعث چین سمیت دیگر ممالک میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آسٹریلیا میںکرونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت جبکہ آرمینیا میں پہلا مریض سامنے آیا ہے جبکہ چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 35افراد ہلاک اور 573نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2870 اور متاثرہ افراد کی تعداد79ہزار 824ہوگئی جن میں سے 7ہزار 365 افراد کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ جمہوریہ کوریا میں کرونا کے مزید376مریضوں کی تصدیقہوئی ہے جس کے بعد کل تعداد 3ہزار526ہوگئی۔فرانس میں کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے باعث پیر س ہاف میراتھن منسوخ کردی گئی۔چین میں ہفتہ کو 132مزید مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہفتہ کے ہی روز 2ہزار623 افرادکو صحت یاب ہونے پر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ شدید بیمار مریضوں کی تعداد 299کمی کے بعد 7ہزار 365 رہ گئی۔ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں 2 ہلاکتوں سمیت 95مصدقہ کیس، مکائو خصوصی انتظامی علاقہ میں 10 مصدقہ کیس جبکہ تائیوان میں ایک ہلاکت سمیت 39 مصدقہ کیس سامنے آئے ہیں۔ مغربی آسٹریلیا کے شہر پرتھ کے ہسپتال میں کرونا وائرس سے ایک 78 سالہ معمر شخص کی موت ہوئی ہے۔ مرنیوالے شخص اور اس کی اہلیہ کو جاپان میں ڈائمنڈ پرنس کروز شپ سے نکالا گیا تھا۔ آرمینیا میں اتوار کے روزکرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نکول پشینان کے مطابق یہ مریض ایک آرمینی شہری ہے جو جمعہ کے روز ایران سے پرواز کے ذریعے واپس آیا تھا اور اس میں اتوار کے روزکرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین میں سات پاکستانی طلباء میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ چین میں کرونا وائرس کا شکار 6 متاثرہ طلباء ریکور ہو گئے اور ہسپتال سے ڈسچارج کر دیئے گئے جبکہ ایک پاکستانی طالب علم ریکور ہو رہا ہے وہ بھی جلد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ پاکستان میں کرونا وائرس کا شکار چاروں افراد کی حالت بہتر ہے اور وہ ریکور کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ہر کسی کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔ متاثرہ چاروں افراد بہت جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے خدشات کے باعث تمام تعلیمی ادارے آج سے 13 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا۔ سرکاری و نجی تمام سکولوں ‘ کالجوں اور جامعات بند رکھنے کا فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ آٹھ مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کئے گئے تمام کے نتائج منفی ہیں۔ 14 مارچ کو ہفتہ اور 15 مارچ کو اتوار ہے۔ تعلیمی ادارے 16 مارچ کو کھلیں گے۔ اس وقت ایران سے کراچی میں 738 مسافر آ چکے ہیں۔