افغانستان میں قیام امن سے خطہ مستحکم ہوگا:لیاقت بلوچ
لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے طالبان رہنما سے فون پر رابطہ کیا اور امن معاہدہ پر مبارکباد دی ۔ افغان عوام نے طویل جدوجہد اور استقامت سے عالمی سامراج امریکہ کو جھکنے پر مجبور کردیا ۔ افغانستان میں قیام امن پورے خطہ میں استحکام کا ذریعہ ہے ۔امریکہ امن پسند نہیں امن دشمن ہے ۔ افغانستان میں طالبان قیادت اور دیگر جماعتوں کے قائدین کو ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں جامع بین الافغان مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل خود حل کر لینے چاہئیں ۔ انہوںنے کہاکہ اب افغانستان میں ہر طرح کی بیرونی مدا خلت بند ہو جائے ۔ افغانستان کی سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو اور افغانستان کے تمام پڑوسی ممالک بین الافغان کاوشوں کی کامیابی کے لیے بھر پور حوصلہ افزائی اور تعاون کریں ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں امریکی پسپائی سے مسئلہ کشمیر کے حل کا گیٹ کھلے گا ۔دریں اثنا لیاقت بلوچ نے پشاور میں سیاسی و انتخابی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب اور تلہ گنگ میں معززین سے گفتگو اور جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی چکوال افتخار احمد سے ملاقات میں کہاکہ ملک سیاسی ، معاشی اور سماجی بحرانوں سے دوچار ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن مصلحتوں کا شکار ہیں ۔ان ہائوس تبدیلی ہمارے کے لیے ناقابل قبول ہے ان ہائو س تبدیلی سیاست اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہوگی ۔ جماعت اسلامی قبل از وقت انتخابات کامطالبہ کرتی ہے ۔ آئندہ انتخابات میں کسی اتحادکا حصہ نہیں بنیں گے اور اپنے ایجنڈے کے تحت انتخابات میںحصہ لیں گے ۔ ملک بھر میں تمام ضلعی تنظیمیں بلدیاتی انتخابات کی بھر پور تیاری کریں ۔ عوام حکومتی کارکردگی ، مسلم لیگ اور پی پی کی کارکردگی سے مایوس رہے ہیں ۔ اہل دیانت دار اور عوامی خدمت سے سرشار نمائندوں کی کامیابی کا ماحول بنایا جائے ۔ رابطہ عوام مہم کے ذریعے ووٹرز کو قائل کیا جائے ۔