متحدہ میں پھوٹ‘ فاٹا کے رہنماﺅں کی شمولیت‘ پی پی کو سینٹ الیکشن میں سرپرائز دینے کی امید
اسلام آباد (عترت جعفری) کراچی میں ایم کیو ایم میں پھوٹ‘ فاٹا سے بعض اہم رہنماﺅں کی پی پی میں شمولیت‘ پنجاب میں پی ایم ایل این کے ارکان کی آزاد حیثیت کے بعد پی پی پی نے سینٹ کے ہفتہ کو منعقد ہونے والے انتخابات میں سرپرائز دینے کی امید باندھ لی۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پی پی پی کے سربراہ اور سابق صدر آصف علی زرداری دونوں اسلام آباد میں موجود رہیں گے اور سینٹ الیکشن کی مانیٹرنگ کریںگے۔ پی پی پی کے اندرونی ذرائع بھی پہلے اپنے 18 ریٹائر ہونے والے سینیٹرزکی جگہ گیارہ یا بارہ سینیٹرز کا اتحاد ہونے پر یقین رکھتی تھی۔ اب کی بار پھر اس سے کہیں زیادہ توقع لگائے ہوئے ہے۔ ایک ذمہ دار رہنما نے کہا کہ ہمیں پہلے فاٹا سے امید نہیں تھی مگر اب ہمارے 4 امیدوار میدان میں ہیں اور ہم فاٹا سے کچھ نہ کچھ ملنے کی توقع کر رہے ہیں۔ اس طرح ایم کیو ایم کی پھوٹ کا فائدہ بھی پی پی پی ہی کو ملے گا۔ خیبر پی کے سے کامیابی کی کچھ امید بندھی ہے۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بلاول سے سینٹ کے حوالے سے سوالات ہوئے جن کے جواب میں انہوں نے آئندہ چیئرمین پی پی پی سے ہونے کی خواہش اور غیر معمولی کارکردگی کی توقع ظاہر کی‘ تاہم انہوں نے براہ راست بھاری کامیابی کا دعویٰ نہیں کیا۔ پریس کانفرنس میں اگرچہ انہوں نے میاں نوازشریف کے ساتھ مناسب برتاﺅ کی حماقت کی‘ تاہم ان کی بیشتر پریس کانفرنس میں میاں نوازشریف پر شدید نکتہ چینی کی گئی۔ طالبان کو عمران کا بچھڑا ہوا بھائی قرار دیا۔