پاکستان کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا نہیں سوچ رہے: امریکہ
واشنگٹن (آئی این پی)امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسط ایشیائی امور ایلس ویلز نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو افغانستان میں استحکام کے حل کا ایک انتہائی کلیدی جزو گردانتا ہے، موجودہ امریکہ۔پاکستان تعلقات سے ہرگز یہ نہ سمجھا جائے کہ ہم اِس تعلق کو ترک کرنے کا سوچ رہے ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایلس ویلز نے کہاموجودہ امریکہ پاکستان تعلقات سے ہرگز یہ نہ سمجھا جائے کہ ہم اِس تعلق کو ترک کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ امریکہ خطے کے ملکوں کے ساتھ ہمیشہ تجارتی و مواصلاتی تعلقات برقرار رکھنے پر توجہ دیتا ہے۔ لیکن میں کہوں گی کہ بات جب پاکستان کی ہو، تو ہم پاکستان کو افغانستان میں استحکام کے حل کے حوالے سے ایک انتہائی کلیدی جزو سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی حکمتِ عملی کا مقصد پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، تاکہ اس کے مفادات کو مدِنظر رکھا جائے اور مذاکرات کی میز پر مانا جائے جبکہ ساتھ ہی ہم مذاکرات میں طالبان کی شرکت کے معاملے کو آگے بڑھانے، اس کی ترغیب دینے یا سہولت کار بننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔وسط ایشیائی ملکوں کے حوالے سے ایلس ویلز نے کہا خطے کا سی 5 پلس 1 پروگرام دہشت گردی کا انسداد اور پرتشدد انتہاپسندی کا تدارک ایک اہم ستون کا درجہ رکھتا ہے۔ یہی وہ شعبہ جات ہیں جن میں ہم اور عالمی برادری دلچسپی رکھتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا وسط ایشیائی سربراہان اور ازبک قیادت ہمیشہ پرتشدد انتہاپسندی کے خلاف پرعزم کھڑی ہے۔ا نہیں اس امکان اور خدشے پر شدید تشویش لاحق رہتی ہے کہ کہیں دہشت گرد تنظیمیں خطے میں پیر نہ جما لیں۔اعلی امریکی عہدے دار نے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کی مثال سامنے ہے، جسے شکست دی گئی ہے۔ ہمیں اس ماحول کی بہتر پرکھ ہے۔ ہمیں ان خدشات سے چوکنا رہنا ہوگا۔
امریکہ