نیلم جہلم پاور پراجیکٹ سے بجلی کی پیداو ار اسی ماہ شروع ہوجائیگی
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بجلی کی پیداوار کے لئے تیار ہوگیا۔گزشتہ روز سے منصوبے کی ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ ہیڈ ریس ٹنل منصوبے کے 52 کلو میٹر طویل زیر زمین واٹر وے سسٹم (سرنگوں) کا حصہ ہے ، جسے ڈیم سے پاور ہائوس تک پانی منتقل کرنے کے لئے تعمیر کیا گیا ہے ۔ ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی مکمل ہونے کے بعد نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے رواں ماہ کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ۔ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کے آغاز کا اہم ہدف حاصل کرنے کے حوالے سے واپڈا کے زیر انتظام کام کرنے والی نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پاور کمپنی کی جانب سے پراجیکٹ سائٹ پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین ( ریٹائرڈ) تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ جنہوں نے ہیڈ ریس ٹنل میں پانی کی بھرائی کے عمل کا آغاز کیا ۔ پراجیکٹ انتظامیہ ،کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اِس موقع پر موجود تھے ۔ تقریب سے خطاب میں چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ منصوبے کے چار پیداواری یونٹس ہیں اور ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 242 اعشاریہ 25 میگاواٹ ہے ۔پہلا یونٹ مارچ کے آخر تک بجلی کی پیداوار شروع کردے گا جبکہ باقی تین یونٹ ایک ایک ماہ کے وقفہ سے مرحلہ وار مکمل کئے جائیں گے۔چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ اسی سال جنوری میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور فروری میں تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہونے کے بعد اب یہ واپڈا کا تیسرا پن بجلی منصوبہ ہے ، جس سے مارچ کے آخر تک بجلی کی پیداوار کا آغاز ہو جائے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے ہر سال تقریباًپانچ ارب یونٹ سستی پن بجلی حاصل ہوگی جبکہ منصوبے سے سالانہ تقریباً50ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔ اُنہوں نے کہا کہ واپڈا اِس بات کے لئے بھر پور کوشش کررہا ہے کہ ایک سال کے دوران مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے کنٹریکٹ ایوارڈکر دیئے جائیں تاکہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے اور پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے ۔