اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جمعرات کو مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح کا اجلاس اس وقت محفل مشاعرہ میں تبدیل ہوگیا جب پارٹی کے قائد میاں نواز شریف نے یہ شعر سنایا
دل بغض و حسد سے رنجور نہ کر
یہ نور خدا ہے اسے بے نور نہ کر
نااہل و کمینہ کی خوشامد سے اگر
جنت بھی ملے گی تجھ کو تو قبول نہ کر
جس کے بعد بیرسٹر ظفر اﷲ نے غالب کا شعر سنایا
خانہ زاد زلف ہیں، زنجیر سے بھاگیں گے کیا
ہیں گرفتار وفا زنداں سے گھبرائیں گے کیا
تو نواز شریف نے ایک شعر سنا کر خوب داد حاصل کی
میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے ہیں جس کے سبب
اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں