عام انتخابات وقت پر ہونگے‘ پیپلز پارٹی کامیابی حاصل کریگی‘ مرکز میں بھی حکومت ہماری ہو گی‘ بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات وقت پر ہوں گے اور پی پی پی ہی مرکزی حکومت بنائے گی۔ خواہش ہے کہ سینٹ کے آئندہ چیئرمین کا تعلق بھی پی پی پی کے ساتھ ہو۔ میاں نواز شریف کو جمہوریت کو مضبوط کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ بچ جاؤں۔ یہی ان کی حکمت عملی ہے۔ کراچی میں پی ایس ایل کے فائنل کا انعقاد ملک کا کریڈٹ ہے۔ ائربلیو کے وزیراعظم پی آئی اے کی نجکاری کرکے اپنے جہاز بیچنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں غیر مسلموں سمیت سب کے لئے یکساں قانون اور حقوق چاہتے ہیں۔ گزشتہ روز بلاول بھٹو ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کو ترقی پسند بنائیں جہاں سب کے یکساں حقوق ہوں اور یکساں قانون ہو۔ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم دنیا کے سامنے جمہوری پاکستان کو پیش کریں۔ دوسرے ملکوں میں مسلمان اقلیت کے طور پر رہتے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ بھارت میں جہاں مسلمان رہتے ہیں ان کے حقوق کی بات کریں اور ان کو محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی اقلیتوں کو محفوظ رکھنا ہوگا۔ اس صورت میں ہی ہم باہر جاکر بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کی بات کرسکیں گے۔ میانمار میں ہونے والے ظلم کو اٹھا سکیں گے۔ اس لئے ہمیں اپنے ملک کے اندر اقلیتوں کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر ہم ان کے حقوق کو محفوظ نہیں رکھ سکتے تو دنیا میں غلط پیغام جائے گا۔ یہ اسلام اور انصاف کے بھی خلاف ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید بھی دیوالی، کرسمس کے تہواروں میں شریک ہوا کرتی تھیں اور وہ اس پیغام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سینٹ الیکشن کی میڈیا کوریج پر پابندی غیر جمہوری قدم ہے۔ وہاں کیا چھپانے والی بات ہوگی میڈیا کا حق ہے اور ان کو اجازت ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ دیکھیں گے پی پی پی مرکز میں حکومت بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی حکومت میں ہوتا ہے تو اس کیلئے جلسے کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ یہ حکومت کا کام نہیں ہے۔ عوام کو کوئی غرض نہیں ہے کہ نواز شریف کو کیوں نکالا، پانامہ میں کیا ہوا؟ عوام چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل حل ہوں۔ عوام چاہتے ہیں کہ ملک سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو۔ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ ان کو اس بات کی کوئی پروا نہیں ہے کہ نواز شریف کو کیوں نکالا گیا ہے۔ ہم نے عوام، میڈیا، مقننہ اور عدلیہ کو یاد دلانا ہے کہ ہر انسان کو روٹی، کپڑا ، مکان، علم چاہئے جو سب کیلئے ہو۔ ہم نے عوام کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو ’’مجھے کیوں نکالا؟‘‘ ہے یہ گمراہی ہے۔ پاکستان کے سنجیدہ ایشوز ہیں۔ پاکستان کسی قسم کی گمراہی کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے کہ ایک شخص نواز شریف کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ ہیں ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی پوری کوشش ہے کہ سینٹ میں اچھی کارکردگی دکھائیں۔ نواز شریف پورے سسٹم کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ نواز شریف ایک اصول پر چل رہے ہیں کہ میں اگر گرا ہوں تو سب گر جائیں۔ وہ اس ملک کی جمہوریت کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ اس ملک کی جیوسٹرٹیجک پوزیشن کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم اس بات کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب صرف پی پی پی کا ہوتا رہا ہے۔ اب یہ پریشان ہیں کہ ہمارے ساتھ ہورہا ہے۔ یہ تو صرف پی پی پی کا ہونا چاہئے۔ میاں نواز شریف ووٹ کے تقدس اور پارلیمنٹ کی بات کے لئے عوام میں جارہے ہیں۔ میں ان باتوں کی کسی حد تک ان سے اتفاق بھی کرتا ہوں عوام جمہوریت چاہتے ہیں۔ نوازشریف ملک کی تاریخ میں پہلی شخصیت ہیں جو تین بار وزیراعظم رہے ہیں۔ کیا میاں نواز شریف نے پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کیلئے کوئی قدم اٹھایا تھا؟ وہ 4بار قومی اسمبلی اور 2 بار سینٹ میں گئے۔ عدالتی اصلاحات کی بات کرتے ہیں جب نیشنل ایکشن پلان بنا تھا تو ہم نے فوجی عدالتوں کی کڑوی گولی اس لئے نگلی تھی کہ عدالتی اصلاحات ہوں گی 2سال کے اندر عدالتی اصلاحات ہونا تھیں مگر نواز شریف نے ایک اجلاس تک نہیں بلایا۔ نواز شریف کو جمہوریت مستحکم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں نواز شریف نے محترمہ بے نظیر بھٹو کیخلاف جعلی کیسز بنائے۔ ٹیپ موجود ہیں جن میں میاں شہباز شریف اور سیف الرحمان ججز کو ڈکٹیشن دے رہے ہیں، دھمکیاں اور بلیک میل کررہے ہیں کہ محترمہ شہید اور آصف علی زرداری کو زندگی بھر جیل میں ڈال دو اور ان کے تمام اثاثے بھی لے لئے جائیں۔ یہ ہمیشہ سسٹم کو استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف آئندہ انتخابات ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کی بنا پر لڑیں گے۔ عمران خان کہیں گے کہ دہشت گرد میرے بچھڑے ہوئے بھائی ہیں جبکہ ہم روٹی، کپڑا اور مکان پر الیکشن لڑیں گے۔دریں اثنا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کبھی بھی پی آئی اے کی نجکاری نہیں کرنے دے گی اور نجکاری کی ہر کوشش کی ہر پلیٹ فارم پر مذاحمت کرے گی۔ یہ بات انہوں نے پی آئی اے کے ملازمین کی پیپلز یونٹی کے 15رکنی وفد سے ایک ملاقات میں کہی جس کی قیادت ہدایت اللہ خان نے کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غیراعلانیہ طور پر پی آئی اے کی منافع بخش صنعت ایک نجی ائرلائن کو منتقل کر دینا جبکہ ملک کے وزیراعظم خود اسی صنعت سے تعلق رکھتے ہیں انتہائی سنجیدہ سوالات اٹھاتا ہے اور یہاں مفادات کا ٹکرائو موجود ہے جس کا جواب وزیراعظم کو دینا پڑے گا۔