عمران پیدائشی جھوٹے ہیں‘ ثبوت لائیں یا زبان کو لگام دیں: شہباز شریف
لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ میٹرو بس منصوبے میں ثبوت پیش کریں یا پھر اس معاملے میں چپ ہو جائیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کیپٹل کنسٹرکشن کمپنی نام کا کوئی ادارہ رجسٹرڈ نہیں جبکہ فیصل سبحان جیسا کوئی آدمی بھی موجود نہیں ہے۔ ان پر میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے منی لانڈرنگ کا الزام پہلی مرتبہ نہیں لگا بلکہ اس سے قبل بھی ایک نجی ٹی وی چینل نے اسی طرح کا الزام عائد کیا تھا جس کا نوٹس بھی لیا گیا تھا اور اس ادارے سے کہا تھا کہ ’پْٹ اپ اور شَٹ اپ‘ ۔عمران خان بھی اسی نوعیت کے الزامات مجھ پر لگا رہے ہیں میں ان کو بھی یہی الفاظ کہنا چاہوں گا کہ نیازی صاحب! پْٹ اپ اور شَٹ اپ‘ثبوت یا زبان کو لگام دیں۔ اس معاملے میں نجی ٹی وی چینل کو لندن میں نوٹس جاری کردیا ہے، اور اس کیس کی پیروی کے لیے وہاں کی مقامی لا فرم کی خدمات بھی حاصل کر لی ہیں۔ ہتک عزت کا طریق کار اتنا طویل ہے کہ اس کے کیسز کے حل ہونے میں کافی وقت لگ جاتا ہے اور اس دوران عوام کو سمجھ نہیں آتا کیس میں دو فریقین میں سے سچا کون ہے۔شہباز شریف نے سوال کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جو 74 میگاواٹ بجلی پیدا کی وہ کہاں ہے؟ عمران نے کہا تھا کہ انہوں نے 74 میگا واٹ بجلی پیدا کی لیکن وفاق ان سے خرید نہیں رہا، تو میں کہتا ہوں کہ وہ یہ بجلی خیبرپی کے میں ہی بیچ دیں۔ عمران خان قوم کے ساتھ مذاق کرتے ہیں، انہوں نے ساڑھے 4 سال کے عرصے میں صرف 74 میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے مل کر 5 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگادیئے جبکہ اتنی شفافیت اور تیزی سے پہلے کبھی بجلی کے منصوبے نہیں لگائے گئے۔ میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے جب چینی کمپنی کے بارے میں پتہ کرنے کی کوشش کی گئی تو چینی حکام نے کسی بھی وفد کے پاکستان آنے کی تردید کی تھی۔ میں چیف جسٹس سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ میٹرو بس منصوبے میں فل بینچ تشکیل دے کر اس کی تحقیقات کرائیں تاکہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے طے ہوجائے۔شہباز شریف نے کہا عمران خان نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ جاوید صادق شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے اور اس نے 27 ارب روپے کی رشوت لی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے عمران خان کو اس الزام کے بعد نوٹس بھجوایا تھا لیکن انہوں نے اب تک اس نوٹس کا جواب نہیں دیا۔جہاں تک میں جانتا ہوں کہ جاوید صادق ایک فوجی ہیں اگر انہوں نے 27 ارب روپے لیے ہوں گے تو ان سے فوجی بھائیوں نے بھی سوالات کیے تھے۔ ’عمران خان نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ میں نے پاناما پیپرز کیس میں چپ رہنے کے لیے انہیں 10 ارب روپے کی پیشکش کی‘۔ اس معاملے میں بھی عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن انہوں نے اس کا جواب بھی نہیں دیا، وہ جواب دئیے بغیر نیا الزام عائد کر دیتے ہیں۔اب تک انہیں ایک بھی الزام کا جواب نہیں دیا جبکہ انہوں نے عدالت میں جو ہتک عزت کا کیس دائر کیا اس کیس کی سماعت کے دوران بھی وہ ابھی تک پیش نہیں ہوئے۔ عمران خان کو قوم کے مستقبل کا خیال نہیں، ان سے درخواست ہے کہ خدارا نوجوان نسل کو گمراہ نہ کریں۔عمران خان کی باتوں کا حقائق سے دور دور تک تعلق نہیں، وہ دن رات جھوٹ بول رہے ہیں اور اس پر انہیں ندامت بھی نہیں ہورہی۔ نوجوانوں کی درست سمت میں رہنمائی قومی فریضہ ہے۔اگر قوم نے 2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا تو وہ کامیاب ہو کر ملک کے باقی حصوں کو بھی پنجاب جیسا بنادیں گے۔قومی پارٹی کا لیڈر ڈھٹائی سے جھوٹ بول رہا ہے، عمران خان کی باتوں کا حقائق کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، عمران خان نے فیصل سبحان نامی دیومالائی شخص کا ذکر کیا ، عمران خان جنگلہ بس اور 70 ارب روپے کا راگ الاپتے رہے‘ ٹرانسپرنسی نے تمام کاغذات دیکھ کر کہا منصوبہ 30 ارب روپے کا ہی ہے ثابت کریں یا خاموش رہیں اگر میں جھوٹا ثابت ہوا تو قوم سے معافی مانگ کر کنار ہ کشی اختیار کرلوں گا۔ اگر عمران جھوٹے ثابت ہوں تو کسی درگاہ پر بیٹھ کر تربیت حاصل کریں، عمران نے کہا تھا کہ خیبر پی کے رول ماڈل ہوگا، کہا تھا پورے پاکستان کو بجلی فراہم کروں گا روز سفید جھوٹ دینے کیلئے عوام نے آپ کو ووٹ نہیں دیا تھا، اب تو اخبارات میں بلین ٹری سونامی کا چرچا ہے یہ بہت بڑا فراڈ ہے۔ معزز ججز کے سوا کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کون جھوٹا ہے کون سچا، جھوٹ سچ کا فیصلہ منصف ہی کرے گا۔ بلین ٹری سونامی پر الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ عمران خان کو احساس ندامت نہیں، عمران قوم کو دروغ گوئی کی طرف لے جارہے ہیں عمران ہتک عزت کیس میں تاریخ پر تاریخ لے رہے ہیں۔