انتظار قتل‘ عینی شاہد ویڈیو بیان سے مکر گئی‘ پہلے درست کہا تھا: مدیحہ کیانی
کراچی (کرائم رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)انتظار کے قتل کا عبوری چالان پولیس نے عدالت میں جمع کرادیا۔ مقتول انتظار کے والد اشتیاق احمد نے جن ملزمان پر شک کا اظہار کیا تھا پولیس نے عبوری چالان میں انہیں کلین چٹ دے دی۔ عبوری چالان کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل کے معطل ایس ایس پی مقدس حیدر، ماہ رخ، سہیل نامی شخص اور مدیحہ کے خلاف شواہد نہیں ملے۔عبوری چالان میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی مقدس حیدر اور مدیحہ کیانی کے درمیان تعلق جب کہ ماہ رخ اور سہیل احمد کے درمیان تعلق کے شواہد بھی نہیں ملے۔ اہلکار بلال اور دانیال گرفتار ہیں اور اہلکار بلال کی جانب سے چلائی گئی گولی سے انتظار کی موت واقع ہوئی۔ 28 گواہوں کو شامل کیا گیا۔ ملزمان کی جانب سے 18 گولیاں چلائی گئیں جن میں سے ایک گولی انتظار کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔علاوہ ازیں انتظار قتل کیس کی اہم گواہ مدیحہ کیانی ویڈیو بیان کے بعد سے لا پتہ ہیں جب کہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کا کہنا ہے کہ گواہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ مدیحہ کیانی نے رینجرز سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سچ سامنے لانا ہے تو ماہ رخ نامی لڑکی سمیت اعلیٰ شخصیات سے بھی مکمل تفتیش ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قیاس آرائیوں کی بجائے کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ دئیے جائیں۔بعد ازاں انتظار قتل کیس کی عینی شاہد مدیحہ سوشل میڈیا پر وائرل اپنے ویڈیو بیان سے مکر گئی۔ ذرائع کے مطابق مدیحہ نے کہا ہے کہ کاظم شاہ مجھے رات تین بجے مرضی کے خلاف انتظار کے گھر لے گیا جے آئی ٹی کو نیا بیان دیتے ہوئے مدیحہ نے کہا کہ اشتیاق احمد کے وکیل نے اپنے موبائل فون سے ویڈیو بیان ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر ڈالا، میرا پہلا بیان درست ہے۔
انتظار قتل