Waqt News
Friday | September 22, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • راولپنڈی: ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 854 تک پہنچ گئی
  • ملک میں خوردنی تیل اور بناسپتی گھی کی پیداوار میں اضافہ
  • چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار
  • میکسیکو کی سرحد: دنیا کا سب سے خطرناک زمینی نقل مکانی کا راستہ، تصویری جھلکیاں 
  • رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل نومبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے

 ریاست کا"بس بھئی بس" والا معاملہ

Jun 02, 2023 6:51 AM, June 02, 2023
  • نصرت جاوید
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
 ریاست کا

میرا کھسکا ہوا دماغ دو روز سے مزید کھسک رہا ہے۔ اخبارات کھولتا ہوں تو ان میں نمایاں انداز میں اطلاع دی جارہی ہوتی ہے کہ عمران خان کے ساتھ ہماری ریاست کا ”بس بھئی بس“ والا معاملہ ہوگیا ہے۔اب ان کی جماعت میں سے نام نہاد ”الیکٹ ایبلز“ کو نکال کر ایک ”کنگزپارٹی“ بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔
کالم یہاں تک پڑھ لینے کے بعد آپ کے ذہن میں فوراََ سوال یہ اٹھنا چاہیے کہ مذکورہ بالا ”خبر“ میرا دماغ کھسکانے کا سبب کیوں ہوئی۔اکتوبر1999ءمیں اقتدار پر قابض ہوجانے کے بعد جنرل مشرف کو جب سیاسی سہاروں کی طلب محسوس ہوئی تو انہوں نے مسلم لیگ کے ”قاف“ کے لاحقے کے ساتھ بنائے ایک ”ورڑن“ کی سرپرستی فرمانا شروع کردی تھی۔اس جماعت کو ان دنوں ”کنگز پارٹی“ہی تو پکارا گیا تھا۔ٹھنڈے دل سے مزید غور کریں تو 2011ءکے بعد عمران خان کی بنائی تحریک انصاف بھی بتدریج ”کنگز پارٹی“ کی صورت ہی تو اختیار کرنا شروع ہوگئی تھی۔ عروج مذکورہ عمل کا ہمیں 2018ءکے عام انتخابات کے قریب دیکھنے کو ملا جب ملک بھر سے ”الیکٹ ایبلز“ کی بہت بڑی تعداد جہانگیر ترین کے نجی طیارے میں ہنستے مسکراتے سوار ہوکر اسلام آباد کے لئے پرواز بھرتی۔اس شہر پہنچ جانے کے بعد وہ بنی گالہ تحریک انصاف کے رنگوں والا پٹکا ڈلواتے اور ”کرپشن کے خلاف جہاد“ کے باصفا مجاہدبن جاتے۔
جو واقعات آپ کویاد دلائے گئے وہ حقیقت ہیں۔ ملکی سیاست کا طالب علم ہوتے ہوئے میں ”کنگز پارٹی“ کی اہمیت وافادیت کا منکر نہیں۔ اس کا ذکر شروع ہوا تو راتوں رات رونما ہوئی ”ری پبلکن پارٹی“ سے آغاز کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ اقتدار پر قابض ہوجانے کے بعد فیلڈ مارشل ایوب خان نے بھی خود کو ”جمہوری“ بنانے کے لئے 1960ءکی دہائی کے آغاز میں پاکستان کی بانی جماعت مسلم لیگ پر ”کنونشن“ کا لاحقہ لگاکر قبضہ جمالیا تھا۔غازی ضیاءالحق البتہ کسی سیاسی جماعت کے قیام یا اس میں شمولیت کو آمادہ نہیں ہوئے۔بطور ”صالح جنرل “وہ افغان جہاد پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے تھے۔سیاسی جماعتیں انہیں اسلامی اصولوں کے منافی محسوس ہوتی تھیں۔ اس کے باوجود 1985ءمیں ”غیر جماعتی انتخابات“کروالینے کے بعد انہیں اپنے ہاتھوں نامزد کردہ وزیر اعظم کی جانب سے مسلم لیگ کا ”احیائ" برداشت کرنا پڑا۔
جولائی 1977ءمیں جب ذوالفقار علی بھٹو کے بارے میں ہماری ریاست نے ”بس بھئی بس“ کا ارادہ باندھ لیا تو بھٹو صاحب کے کئی ساتھیوں نے نئے حکمرانوں کے لئے قابل قبول جماعتیں بنانے کی کوشش کی تھی۔آغاز اس عمل کا مولانا کوثر نیازی کے ہاتھوں ہوا۔ بعدازاں حنیف رامے صاحب نے ”مساوات پارٹی“ متعارف کروانے کی کوشش کی۔ ان میں سے ایک بھی کاوش کامیاب نہ ہوئی۔ جنرل ضیاءکا جی محمد خان جونیجو کی ”خودمختاری“ سے اکتانا شروع ہوگیا تو 1986ءمیں غلام مصطفےٰ جتوئی مرحوم نے نیشنل پروگریسو پارٹی کے نام سے پیپلز پا رٹی کا نیا دھڑا بنانے کی کوشش کی تھی۔وہ ناکام رہے تو محترمہ بے نظیر بھٹو کے سگے بھائی مرتضیٰ بھٹو نے بھی اپنے والد کے نام سے منسوب” پیپلز پارٹی“ بنانے اور اسے چلانے کی کوشش کی۔
میرا دماغ ان دنوں یقینا کھسک رہا ہے مگر اتنا بھی نہیں کھسکا کہ میں وطن عزیز میں ”کنگز پارٹی“ کے نام سے قائم روایات کو بھلادوں۔کنگز پارٹی کا آسان اردو ترجمہ ہے ”بادشاہ کی جماعت“۔اس ترجمے کو ذہن میں رکھیں تو ”کنگز پارٹی“ کی سرپرستی کیلئے ایک ”بادشاہ“ درکار ہے۔آج کا دور چونکہ بادشاہوں کا نہیں رہا۔اس لئے اپنی آسانی کے لئے فرض کرلیتے ہیں کہ ان دنوں بنائی ”کنگز پارٹیاں“ حکمرانوں کی سہولت کے لئے بنائی جاتی ہیں۔
اگر یہ مفروضہ درست ہے کہ آج کا ”حکمران“ کوئی فرد واحد نہیں بھان متی کا کنبہ دکھتی ایک حکومت ہے۔وزیر اعظم اس کے شہباز شریف ہیں۔ وہ اپنے بھائی کے نام سے منسوب مسلم لیگ کے قائد بھی ہیں۔حکمران اتحاد میں دوسری بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے اور تیسری کے قائد مولانا فضل الرحمن ہیں۔ سوال اٹھتاہے کہ تین روایتی اور پرانی پارٹیوں کے یہ قائدین ”کنگز پارٹی“ کیوں بنوانا چاہیں گے۔عمران خان کی بنائی تحریک انصاف کے گھونسلے سے اگر کچھ پرندے باہر نکل کر کسی دوسری منڈیر پر ڈیرہ لگانا چاہ رہے ہیں تو شہباز شریف،آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کی یہ کوشش ہونا چاہیے کہ ان کی زیادہ سے زیادہ تعداد ان کی جماعتوں میں شامل ہو تاکہ وہ آئندہ انتخابات کے بعد وفاق اور صوبوں میں مضبوط حکومتیں بناسکیں۔ اپنے تئیں حکومت کے بنانے کے قابل نہ ہوں تو مخلوط حکومت میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے لئے اپنا جثہ بڑھائیں۔ یہ تینوں جماعتیں اور ان کے قائدین جہانگیر ترین،فواد چودھری یا چودھری سرور کو ”الگ ہٹی“ قائم کرنے کی سہولت کیوں فراہم کریں؟۔
”کنگز پارٹی“ اگر واقعتا قائم ہونا ہے تو اس کا ”کنگ“ مذکورہ بالا افراد یعنی شہباز شریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن میں سے کوئی ایک بھی ہونہیں سکتا۔ ایسی جماعت کی سرپرستی ”کہیں اور“ سے آئے گی۔ میرا کند ذہن فی الوقت ایسی ”سرپرستی“ کا جواز تلاش کرنے میں ناکام رہا ہے۔ جو ”سرپرستی“ درکار ہے اگر واقعتا میسر ہوتی تو فواد چودھری صاحب کا بدھ کی شام راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر لگایا میلہ چند ہی منٹوں میں اجڑ نہ جاتا۔اپنے بڑھک باز رویے کے عین مطابق اڈیالہ جیل کے باہر کھڑے ہوکر انہوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ ”مائنس عمران“ منصوبے کو عملی شکل دینے کے لئے تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی ،اسد عمر اور پرویز خٹک جیسے قد آور رہنماﺅں سے رابطے استوار کررہے ہیں۔ان کے خطاب کے چند ہی لمحوں بعد مگر تردیدوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ ”اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے“ والا معاملہ ہوگیا۔ مان لیجئے”کنگ“ کے بغیر ”کنگز پارٹی“ کا قیام ناممکن ہے۔

راولپنڈی: ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 854 تک پہنچ گئی

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نصرت جاوید

نصرت جاوید

نصرت جاوید

https://www.youtube.com/NusratJaveed

مشہور ٖخبریں
  • کینیڈا کے ساتھ پرانی بھارتی مخاصمت کا اب اظہار

    Sep 21, 2023
  • ”ون اینڈ اونلی“سوال

    Sep 22, 2023
  • منہ کے چھالوں کی وجوہات اور 10 گھریلو علاج

    Sep 21, 2023 | 22:42
  • وزیراعظم کا پاسِ عہد

    Sep 21, 2023
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • راولپنڈی: ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 854 تک پہنچ گئی

    Sep 22, 2023 | 18:38
  • ملک میں خوردنی تیل اور بناسپتی گھی کی پیداوار میں اضافہ

    Sep 22, 2023 | 18:35
  • چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار

    Sep 22, 2023 | 18:28
  • میکسیکو کی سرحد: دنیا کا سب سے خطرناک زمینی نقل مکانی کا ...

    Sep 22, 2023 | 18:24
  • رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل نومبر میں پاکستان کا دورہ ...

    Sep 22, 2023 | 18:14
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ”ون اینڈ اونلی“سوال

    Sep 22, 2023
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیاری پیاری ...

    Sep 22, 2023
  • چالباز نواز شریف

    Sep 22, 2023
  • کینیڈا کے ساتھ پرانی بھارتی مخاصمت کا اب اظہار

    Sep 21, 2023
  • نریندرا مودی کی کھلی دہشتگردی اور عالمی برادری ...

    Sep 21, 2023
  • 1

    بھارت کے عالمی دہشت گرد ہونے کے ٹھوس ثبوت

  • 2

    قرآن کی بے حرمتی جنرل اسمبلی میں ترکیہ‘ ایران اور قطر کا احتجاج

  • 3

    جنرل اسمبلی کا 78 واں اجلاس اور اس کی افادیت کا سوال

  • 4

    کینیڈا میں بھارتی سازش کے تحت سکھ رہنما کا قتل

  • 5

    چیف جسٹس دیگر اداروں کے افسران کے لیے ایک مثال ہیں

  • 1

    جمعة المبارک5 ربیع الاول 1445ھ ‘ 22 ستمبر 2023ئ

  • 2

    جمعرات ، 4 ربیع الاول 1445ھ، 21ستمبر 2023ئ

  • 3

    بدھ‘ 3 ربیع الاول 1445ھ ‘ 20 ستمبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ملک کا قیمتی اثاثہ

    Sep 22, 2023
  • خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل اور بھارت کی ...

    Sep 22, 2023
  • کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

    Sep 22, 2023
  • ادھورے لوگ

    Sep 22, 2023
  • حکمران اشرافیہ طبقات کا سفاکانہ طرز عمل

    Sep 22, 2023
  • معیشت کی بہتری بھی ضروری ہے اور الیکشن بھی!!

    Sep 22, 2023
  • دبنگ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سلام

    Sep 22, 2023
  • اور اسباب بن گئے تقسیم کے

    Sep 22, 2023
  • لارڈ میکالے کے نظام تعلیم کو بدلنے کی ضرورت

    Sep 22, 2023
  • میڈیکل سائنس کے مطابق انسانی دماغ کے اندر ایک limpic ...

    Sep 22, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    اصحاب فیل کا واقعہ (۲)

  • 2

    اصحاب فیل کا واقعہ (۱)

  • 3

    اسلام سے قبل عرب کے حالات

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    پاکستان

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    ہلالی پرچم

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    تہذیب

  • 2

    توحیدِ امم

  • 3

    اسلامی قانون

  • 4

    تگ و دو

  • 5

    عالم اسلام

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group