مسجد نبویؐ اور مسجد اقصیٰ کھول دی گئیں
سعودی عرب میں مسجد نبویؐ اور فلسطین میں مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کیلئے کھول دیا گیا ہے۔
کرونا سے بحیثیت مجموعی سب سے زیادہ نقصان اسلام کی اجتماعیت کو پہنچا ہے۔ کروناکے مکمل تدارک کے بعد ہی اسلامی اجتماعیت بحال ہوسکے گی۔ سردست کرونا کے باوجود زندگی معمولات کی طرف لوٹنے لگی ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے ہی سردست کرونا سے محفوظ رہنا ممکن ہے۔ اس کی ویکسین آنے کے بعد زندگی مکمل طور پربحال ہوسکے گی۔ احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے مسجد نبویؐ اور مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کیلئے کھولا گیا ہے۔ مسجد نبویؐ کو اڑھائی ماہ بعد نماز کی ادائیگی کیلئے کھولا گیا تو اس موقع پر نمازیوں کا جوش وخروش دیدنی تھا۔ فرزندان اسلام بڑی تعداد میں جوق در جوق نماز کی ادائیگی کیلئے مسجد نبویؐ آئے۔ مسجد کو گنجائش کے حساب سے 40 فیصد نمازیوں کیلئے کھولا گیا ہے۔ زیادہ تر نمازیوں نے ماسک پہنے تھے اور جائے نماز ساتھ لائے تھے جبکہ صف بندی میں آپس میں متعین فاصلہ بھی رکھا گیا۔ دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں بھی مسجد اقصیٰ کو فجر کے وقت نماز کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ مسجد میں داخل ہوتے وقت مسلمانوں نے اللہ اکبر کے نعرے بلند کئے اور سجدہ شکر بجا لائے۔پاکستان میں مساجد پہلے نمازیوں کیلئے کھلی ہیں جن میں ایس او پیز کو یقینی بنایا گیا ہے۔