آئی ٹی یونیورسٹی کا قیام، سرمائے کو واپس لے جانے کی درخواست پر مشاورت کیلئے ایک ماہ کی مہلت
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے امریکہ سے پاکستان میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کیلئے آنے والے سرمائے کو واپس لے جانے کی درخواست پر مشاورت کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی اسلام آباد میں امریکن نثراد پاکستانیوں کی جانب سے ملک میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا سی ڈی اے کی جانب سے مناسب جگہ مہیا نہ کرنے پر درخواست گزار کی جانب سے آئی ٹی یونیورسٹی کیلئے لایا گیا پیسہ واپس لے جانے کیلئے درخواست دی گئی ہے اور سیز پاکستانی حب الوطنی میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرتے ہیں،پیسہ ملک سے باہر گیا تو ملک کا نقصان ہو گا،اگر یونیورسٹی اسلام آباد میں نہیں بن سکی تو مری یا کسی اور مقام پر بنائی جا سکتی ہے سپریم کورٹ درخواست گزار کو ہر قسم کا تحفظ دے گی،اس ملک کی خوبصورتی دیکھیں،پاکستان کی خدمت کے جذبے کو قائم رکھیں درخواست گزار کو فیصلے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیتے ہیں، درخواست گزار کے وکیل نے کہامیری پوری کوشش ہو گی کہ ایسا ہو پر گارنٹی نہیں دے سکتا، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہااگر سرمایہ کاری واپس لے جانی ہے تو پھر قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا،ڈالرز میں پیمنٹ کی وجہ سے ایکسچینج کے معاملات بھی دیکھیں گے، بہتر ہو گا کہ درخواست گزار کسی جگہ یونیورسٹی کیلئے منصوبہ بتائے تو عدالت اس میں معاونت کرے گی یہ کیس عوامی مفاد کو ایشو ہے جسٹس فیصل عرب نے کہا عدالت کو ئی ایسا حکم نہیں دے سکتی کہ پاکستان لایا جانے والا پیسہ جب چاہیں واپس لے جائیں عدالتی استفسار پر سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کی جانب سے جمع کروائے گئے رقم کے اکیس کڑوڑ سے زائد کو رجسڑار سپریم کورٹ کے پاس جمع کروایا جا چکا ہے عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔