لاہور (سید شعیب الدین سے) مون سون سے نبٹنے کیلئے خریدے جانے والے جنریٹروں کی خریداری میں پونے تین کروڑ روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے جس پر ایم ڈی واسا ڈاکٹر جاوید اقبال نے ڈائریکٹر کنسٹرکشن نعیم احمد خان‘ ایکسیئن تنویر احمد اور چودھری رفیق پر مشتمل 3 رکنی انکوائری کمیٹی بنا کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے اپ لفٹ سٹیشنوں اور ڈسپوزل سٹیشنوں پر پانی کی جلد از جلد نکاسی کیلئے واسا کو کروڑوں روپے دیئے تھے تاکہ جنریٹر بروقت خرید کر ڈسپوزل سٹیشنوں پر لگائے جا سکیں۔ بڑے ڈسپوزل سٹیشنوں کیلئے ایک ہزار کے وی کے 6 جنریٹرز خریدنے کا فیصلہ ہوا جس کیلئے واسا افسران نے بیرون ملک جا کر ان جنریٹروں کا معائنہ کرنا تھا مگر اس سے پہلے کہ یہ افسران باہر جاتے شعبہ انجینئرنگ نے جنریٹرز دبئی اور سنگاپور سے منگوالئے جبکہ جس تاریخ کو یہ جنریٹر واسا کو مہیا کئے گئے اس سے 8 ماہ پہلے پاکستان پہنچ چکے تھے جس سے اس بات کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ جنریٹرز نئے نہیں بلکہ کہیں زیر استعمال رہے ہیں یا پھر کرایہ پر دیئے گئے تھے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024