سپریم کورٹ نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی 31 دسمبر کی عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کردیا عدالت کا 172 افراد کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کا معاملہ دوبارہ کابینہ میں زیر غور لانے کا حکم دیدیا۔سپریم کورٹ کے جاری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ فاروق ایچ نائیک کو آصف زرداری اور فریال تالپور کی وکالت سے دستبردار نہیں ہونے دیں گے اور فاروق ایچ نائیک اپنے موکلان کی وکالت جاری رکھیں۔فاروق ایچ نائیک اپنے موکلان کا جواب اس ہفتے جمع کروائیں،فاروق ایچ نائیک اور اسکے خاندان کے حوالے سے جے آئی ٹی کی آبزروشین غیر ذمہ دارانہ ہے عدالت نے قرار دیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا جائزہ لیتے وقت ان آبزورشین کو کالعدم قرار دینے کا جائزہ بھی لیا جائے گا تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے سردار لطیف کھوسہ کے خلاف سوشل میڈیا کمپین کی تحقیقات کرے عدالت نے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے نمایاں سیاستدانوں ،وزیر اعلی سندھ اور صوبائی وزرا کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دئیے .عدالت نے حکم دیا ہے کہ 172 افراد کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کا معاملہ دوبارہ کابینہ میں زیر غور لایا جائے وفاقی کابینہ نے محض جے آئی ٹی کی سفارش پر لوگوں کے نام ای سی ایل پر ڈال دئیے کیس کی آئندہ سماعت 7 جنوری کو ہوگی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38