ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن نےگوجرانولہ میں ایم ایس پر تشدد کرنے والے ڈاکٹروں کی رہائی،صوبائی سیکرٹری صحت کی معطلی اور ان کیخلاف ینگ ڈاکٹرز پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج ہونے تک صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کرتے ہوئے ان ڈور اور آؤٹ ڈورسروسز بند کردی ہیں۔
سروسز ہسپتال لاہور کے ہاسٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر عباس نے گوجرانوالہ میں ایم ایس پر ینگ ڈاکٹرز کے تشدد کو بیوروکریسی کی سازش قراردیا۔انہوں نے کہا بیورو کریسی پنجاب حکومت اور ڈاکٹروں کے درمیان سروس اسٹرکچر پر ہونے والے مذاکرات کو نام بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے موقف اختیارکیا کہ بدھ کے روز بھی لاہور سے ینگ ڈاکٹرز کا وفد گوجرانوالہ میں معطل بیس ڈاکٹروں کی بحالی کے حوالے سے مذاکرات کے لئے گیا تھا تاہم وہاں پولیس اور غنڈوں کی مددسے ان پر حملہ کیا گیا۔ حملے پر ڈاکٹر مشتعل ہوگئے اور ہاتھا پائی کا واقعہ پیش آیا۔اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز کےترجمان نے اعلان کیا کہ جب تک گوجرانوالہ میں گرفتار ڈاکٹروں کو رہا اور صوبائی سیکرٹری صحت کو معطل کرکے ان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا جاتا صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں آؤٹ ڈور اور ان ڈور سروسز بند رہیں گی۔