اوول گراونڈ میں بیٹھ کر سرراہے لکھنا آج بھی یاد ہے: ڈاکٹر مجید نظامی
خالد بہزاد ہاشمی
میں 1944-50ء تک گورنمنٹ کالج کا طالب علم رہا۔ ایف اے اسلامیہ کالج سے کیا۔ جی سی میں دوران تعلیم نوائے وقت کا فکاہی کالم سر راہے بھی لکھنا شروع کیا۔ اوول گراﺅنڈ عام طور پر خالی ہوتی مجھے وہاں بیٹھ کر سرراہے لکھنا آج بھی یاد ہے۔ پروفیسر عبدالحمید ہمیں ہسٹری‘ صوفی غلام مصطفی تبسم اردو اور فارسی پڑھاتے۔ پولیٹکل سائنس کے ٹیچر بھی ہمیں جس طرح ”مائی بوائز“ کہہ کر بلاتے وہ بھی ذہن پر نقش ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جی سی میں تعلیم حاصل کرنا بطور طالب علم میرا بہترین دور تھا جس میں بجا طور پر تعلیم اور ماحول دونوں سے لطف اندوز اور انجوائے منٹ کے مواقع موجود تھے لیکن اسکے ساتھ ہی جی سی کا تحریک پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا جبکہ اسلامیہ کالج نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور طلبہ ہندوستان سے آنے والے مہاجر بھائیوں کی بھی مدد کرتے۔ اسی کالج سے لیاقت علی خان سے مجھے اعزازی تلوار اور مجاہد پاکستان کا سرٹیفکیٹ بھی ملا۔ جی سی میں میرے سینئر اور کلاس فیلوز میں سردار اسلم سکھیرا‘ کرکٹر وقار شامل تھے انکے والد باٹا میں کام کرتے تھے۔ ہم انہیں باٹا صاحب کے نام سے ہی پکارتے۔ ڈبیٹنگ سوسائٹی گورنمنٹ کالج کی اچھی روایات میں شامل رہی ہے اس پلیٹ فارم سے طلبہ و طالبات کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملتا۔ ہمارے کئی کلاس فیلوز سی ایس ایس کر کے ڈی سی یا سیکرٹری بنے کیونکہ سی ایس ایس کر کے سرکاری ملازمت مل جاتی۔ ہمارے ساتھ لڑکیاں بھی پڑھتی تھیں۔ انکا بے تکلف ہونا بھی جائز دوستی کی حد تک ہوتا تھا آپ اسے گپ شپ بھی کہہ سکتے ہیں۔ میں ایم اے پولیٹکل سائنس کا امتحان دے کر لندن چلاگیا۔ اس دوران ساری کلاس نے آوٹ آف کورس پرچہ آنے پر واک آﺅٹ کر دیا۔ رزلٹ آیا تو ماسوائے میرے ساری کلاس فیل تھی۔ میں نے چونکہ پریس ان پاکستان کے عنوان سے تھیسز لکھا تھا اور یونیورسٹی رولز کے مطابق باقی پرچوں میں ایگری گیٹ سیکنڈ ڈویژن آنے کے باوجود تھیسز لکھنے کی وجہ سے میں فیل ہونے سے بچ گیا۔ جی سی کا طرز تعمیر ہمیشہ سے بڑا شاندار اور گریس فل رہا ہے۔ وہاں ایک اچھی ا ور معیاری ٹک شاپ بھی تھی۔ ہمارے دور کے اساتذہ اپنے سبجیکٹ میں دلچسپی لیتے اور تیار ہو کر آتے تھے۔ میں جی سی کے ڈیڑھ صد سال میں قدم رکھنے پر دل کی گہرائیوں سے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد خلیق الرحمن، اولڈ راوینز اور طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔