مکرمی! قومی کرکٹ اکیڈمی جو جنرل (ریٹائرڈ) توقیر نے کھلاڑیوں کو کوچنگ اور ان کے رہائش و طعام کے لئے بنائی تھی آج کھلاڑیوں کی اصلاح گاہ کی بجائے ان کی تباہی اور وقت سے پہلے پختہ کرنے کا باعث بن رہی ہیں اکیڈمی میں بیٹھے 29 کوچز ریٹائرمنٹ کی عمر کے بعد فائیو سٹار ہوٹل کی سہولیات اور پرکشش تنخواہوں سے فیض یاب ہو رہے ہیں اکیڈمی کے ڈائریکٹر سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید اور ان سمیت تمام کوچز نے قومی ٹیم کو کوئی کھلاڑی نہیں دیا۔ سوائے جھوٹے سچے بیانات اور سوائے عیاشی کے اکیڈمی میں کچھ اور نہیں ہوتا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ باﺅلنگ کوچ عاقب جاوید نے بہت سے باﺅلروں کے ایکشن خراب کر کے ان کا کیریئر ختم کر دیا۔ جبکہ اگر کوئی ابھرتا ہوا کھلاڑی ان کا نام نہیں لیتا تو وہ ان کے ساتھی علی ضیا اس کے خلاف ہو جاتے ہیں اور اونٹ کی طرح نہ صرف اس سے بدلہ بلکہ اس کا قبر تک پیچھا نہیں چھوڑتے‘ اکیڈمی میں سگریٹ چرس اور شراب سمیت ہر چیز آسانی سے دستیاب ہے۔ اور یہ بیماری قومی کھلاڑیوں میں بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔ کیا یہ تمام چیزیں سوسائٹی اور ٹیم میں رہنے کے لئے بنائی گئی ہیں تو میرا جواب یہ ہے کہ کھیل انسان کو برائی سے روکنے اور مضبوط اور توانا قوم بنانے کے موجب ہیں۔ ہمارے پیارے کرکٹر عمران خان کو انگلینڈ میں ایک انگلش کھلاڑی نے کہا کہ تم شراب پیا کرو تو عمران خان کا جواب تھا میں دودھ پیتا ہوں جو نہ صرف مجھے توانا کرتا ہے بلکہ قرآن شریف میں اس کا ذکر ہے تو یہ تھا میرے ہیرو عمران خان کا جواب
(طاہر شاہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر لاہور ریجن کونسل ممبر سابق کپتان اسلامیہ کالج پنجاب یونیورسٹی 0333-4226761 )
(طاہر شاہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر لاہور ریجن کونسل ممبر سابق کپتان اسلامیہ کالج پنجاب یونیورسٹی 0333-4226761 )