اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ/نیوز ایجنسیاں) پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی نے امریکہ کی نئی افغان پالیسی کے حوالے سے تمام ممبران سے 5 جنوری تک سفارشات طلب کر لی ہیں جبکہ کمیٹی کے سربراہ رضا ربانی نے کہا ہے کہ کمیٹی 12 جنوری تک اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے کر وزیراعظم اور وزیر خارجہ کو بھجوا دے گی۔ موجودہ حالات میں بھارتی آرمی چیف کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور سمجھ سے بالاتر ہے۔ اے پی پی کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے سربراہ رضا ربانی کی زیرصدارت گذشتہ روز پارلیمنٹ ہا¶س میں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دہشت گردی کے حوالے سے منظور ہونیوالی قرارداد پر عملدرآمد پر پیشرفت کے بارے میں حکومت سے وضاحت طلب کی جائیگی اور اس سلسلے میں حکومت کو خط لکھا جائیگا اور 25 جنوری کو اجلاس بھی منعقد کیا جائیگا۔ ثناءنیوز کے مطابق کمیٹی نے دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد پر عملدرآمد نہ ہونے پر حکومت سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آن لائن کے مطابق کمیٹی کے اجلاس میں امریکہ کی نئی افغان پالیسی، قومی سلامتی کی مجموعی صورتحال سمیت دیگر امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی اپنی سفارشات میں وزیر خارجہ شاہ محمود کو کہے گی کہ وہ 28 جنوری کو لندن میں امریکہ کی نئی افغان پالیسی سے متعلق ہونیوالے اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات سے متعلق بات کریں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38