30 عراقی بچوں‘ خواتین کا قتل‘ بیک واٹر کے 5 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ خارج‘ عراق کا اظہار افسوس
واشنگٹن (نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں + ریڈیو نیوز) امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے نجی سکیورٹی ادارے بلیک واٹر کے پانچ ارکان پر بغداد میں شہریوں کے قتل اور خونریزی کے الزامات سے متعلق مقدمہ خارج کر دیا ہے۔ جج اربینا ریکارڈو کے بقول امریکی محکمہ انصاف نے اس مقدمے کے لئے ایسی دستاویزات تک رسائی حاصل کی جن کی اسے اجازت نہیں دی گئی تھی، لہٰذا یہ مقدمہ برخاست کر دیا گیا۔ بلیک واٹر نامی اس کمپنی کو امریکی حکومت نے عراق میں سفارتکاروں کی سلامتی کا ٹھیکہ دیا تھا۔ بلیک واٹر کے اہلکاروں پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007ءمیں بغداد میں فائرنگ کرکے نہتے بچوں اور خواتین سمیت 30 سے زائد افراد کو بلا اشتعال ہلاک کر دیا تھا۔ جج ریکارڈو اربینا کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ¿ انصاف نے جو ثبوت پیش کئے ہیں اسے انہیں استعمال کرنے کا حق نہیں تھا۔ یہ متنازعہ ثبوت ان بیانات پر مشتمل ہیں جو ملزمان نے وزارتِ خارجہ کے تفتیش کاروں کو دیئے تھے ۔ عراقی حکام نے امریکی عدالت کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ لندن میں موجود ایک عراقی سفارتخانے میں بی بی سی کو بتایا کہ یہ اب امریکی وزارتِ خارجہ پر منحصر ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو کس طرح انصاف مہیا کرتی ہے۔ ۔ عراقی حکومت کے ترجمان علی الاباغ نے بتایا کہ بلیک واٹر کے اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے مےں لانے کےلئے قانونی و آئینی اقدامات کر رہے ہےں۔