فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ مشرق وسطیٰ کے امن منصوبے 'ڈی آف دی سنچری' کو مسترد کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کر دیے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر نے یہ اعلان قاہرہ میں عرب لیگ کے ایک روزہ ہنگامی اجلاس کے دوران کیا جبکہ عرب لیگ نے ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت میں فلسطینیوں کی حمایت کی ۔امریکی صدر کے منصوبے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلائے گئے عرب لیگ کے اجلاس میں صدر محمود عباس نے بتایا کہ ہم نے دوسرے فریق اسرائیل کو آگاہ کر دیا ہے کہ ان کے اور امریکا کے ساتھ سکیورٹی سمیت کسی بھی طرح کے تعلقات نہیں رکھے جائیں گے۔تاہم اسرائیلی حکام نے ان کے اس بیان پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دوسری عالمی اور علاقائی تنظیموں میں فلسطینیوں کے مو¿قف کو اجاگرکرنے کے لیے جائیں گے۔ہم اب بھی امن میں یقین رکھتے ہیں لیکن یہ امن عرب امن اقدام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق قائم کیا جانا چاہیے۔صدر محمود عباس نے وزرائے خارجہ کو مخاطب ہوکر کہا کہ یروشلیم صرف فلسطینیوں ہی نہیں، تمام عربوں کا ہے۔انھوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان سے گفتگو میں اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے کہ مملکت ہمیشہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024