امریکہ نے پاکستان میں فوجی کارروائی کے بارے میں میڈیا رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن نئی حکمت عملی کے تحت مختلف آپریشنز میں اسلام آباد کے تعاون اور معاونت کا خواہاں ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی لیفٹیننٹ جنرل کینتھ ایف میکنزئی نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہم پاکستان کے اندر کوئی فوجی کارروائی شروع نہیں کر رہے بلکہ جنوبی ایشیا کے بارے میں نئی امریکی پالیسی وراثتی طور پر علاقائی ہے اور پاکستان جغرافیائی طور پر مختلف حوالوں سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ ملک ہماری حکمت عملی کا بنیادی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا متعدد اقدامات کے ذریعے ہم افغانستان میں آپریشنز کے لئے پاکستانی تعاون اور معاونت کے خواہاں ہیں۔ دریں اثناءپینٹاگون کی ترجمان ڈینا وائیٹ نے بھی صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا نئی حکمت عملی کے تحت پاکستان کے پاس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی بننے کا ایک اور موقع ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان جہاں دہشتگردی سے متاثر ملک ہے وہیں ملک نے دہشتگردوں کی معاونت بھی کی اور اب ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں وہ اقدامات اٹھائے جو حقیقت میں اس کی ضرورت ہیں۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ کابل میں حالیہ حملوں اور پاکستان کے لئے امریکی امداد کی بندش کا آپس میں کوئی تعلق ہے۔ انہوں نے کہا طالبان مایوس ہیں اور وہ اسی لئے معصوم شہریوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکہ کی کامیابی کے لئے اشد ضروری ہے، وہ جنوبی ایشیا میں اپنی حکمت عملی پر عملدرآمد کے لئے مصروف ہیں جس کا مقصد طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔ دبئی میں ایک تقریب سے ٹیلی فونک خطاب میں جنرل جوزف نے کہا کہ جنوبی ایشیا کی حکمت عملی میں صرف افغانستان ہی پارٹنر نہیں بلکہ خطہ میں موجود تمام ممالک اس کا حصہ ہیں جبکہ پاکستان اس کا اہم حصہ ہے ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں چند ایسے ممالک ہیں جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور دہشتگردی سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے،پاکستان ان میں سے ایک ہے ۔ افغانستان کی صورت حال کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے جنرل جوزف ووٹل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی افواج صورتحال کی بہتری کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں ۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024