عمارات کسی بھی ثقافت کا آئینہ دار ہوتی ہیں,ایسی عمارتیں بنائیں جن پر ہم فخر کرسکیں:وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان میں معیار کے مطابق عمارت تلاش کرنا بہت مشکل ہے. تعمیراتی ماہرین کو چاہیے کہ وہ ایسی عمارتیں بنائیں جن پر ہم فخر کرسکیں۔پاکستان ایسی عمارتیں بنا سکتا ہے جن پر آئندہ آنے والی نسلیں فخر کرسکیں گی۔عمارتیں کسی بھی ثقافت کی آئینہ دار ہوتی ہیں انجینئرز عمارتوں کی نقشہ سازی میں موسمی اثرات کو مد نظر رکھیں۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے لاہور میں آئی اے پی ای ایکس کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آئی اے پی کی جانب سے اس نمائش کے انعقاد پر مجھے خوشی ہے نمائش تعمیراتی صفت میں نئے رجحانات کی آئینہ دار ہے تعمیرات کسی بھی قوم کے ثقافتی ورثہ کی عکاس ہوتی ہیں جبکہ سرکاری عمارات عوام کی خواہشات کی عکاس ہوتی ہیں میں یہ کام ماہرین پر چھوڑتا ہوں کہ وہ کس طرح کا ورثہ پاکستان کے لیے تعمیر کرنا چاہتے ہیں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مغلوں کو گزرے ہوئے ایک لمباعرصہ گزر گیا ہے اور ان کی خواہشات اور کامیابیاں بھی ماضی کا حصہ ہیں مگر انہوں نے جو ترکہ چھوڑا ہے وہ فن تعمیر ہے جس کی آج بھی پوری دنیا تعریف کرتی ہے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے فن تعمیر سے وابستہ ماہرین اور آئی اے پی کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے کہ وہ پاکستان کے لیے تعمیراتی ورثہ مہیا کریں اور اس حوالے سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ان کا کہنا تھا فن تعمیر سے وابستہ ماہرین اور آئی اے پی کے ماہرین کو یہ چیلنج قبول کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ رواں سال کانفرنس کا تھیم سیاحت ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فن تعمیر کی ایک تاریخ اور ورثہ موجود ہے مگر اسے مزید واضح کرنے کی ضرورت ہے ہمارے ملک میں ڈھانچے اور عمارات موجود ہیں ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکثر خود سے اپنے گھر کے حوالے سے سوال کرتا ہوں سردی میں میرا گھر شدید ٹھنڈا ہوتا ہے اور گرمیوں میں گرم ہوتا ہے میں نہیں جانتا ایسا کیوں ہے مگر اس میں کسی چیز کی کمی ضرور ہے میں جب بچپن میں تھا تو گھر گرمیوں میں ٹھنڈے ہوتے تھے اور سردیوں میں گرم ہوتے تھے اس حوالے سے کوئی نہ کوئی غلطی ضرور ہوتی ہے جس کا تعمیراتی ماہرین کو حل تلاش کرنا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گھروں کی تعمیر کے دوران اخراجات کا معاملہ بھی اہم ہے میں اکثر کم قیمت گھروں کے حوالے سے بات سنتا ہوں اور جب آپ کم اخراجات والے گھروں کا جائزہ لیں تو یہ اصل میں کم معیار والے گھر ہوتے ہیں کم اخراجات اور کم معیار والے گھروں میں بڑافرق ہے یہ ایک اوربڑا چیلنج ہے جس کا سامنا تعمیراتی ماہرین کو درپیش ہے میں توقع کرتا ہوں کہ ماہرین اس مسئلہ کا حل نکالیں گے فن تعمیر زندگی گزارنے کے طریقوں کی ترجمانی کرتا ہے میں خود بھی کچھ عرصہ تک اس کاروبار سے وابستہ رہا ہوں اورمہنگی تعمیر ہونے والی اور سستی تعمیر ہونے والی عمارت پر اخراجات کا فرق نہ ہونے کے برابر ہے مگر زیادہ خرچ سے تعمیر ہونے والی عمارت کامیاب ہے ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں معیار کے مطابق عمارت تلاش کرنا بہت مشکل ہے یہ دستیاب میٹریل کا سوال بھی ہے ،تعمیر کامیعار ،تعمیراتی ماہرین کے کام، کام کی نگرانی اور تعمیراتی ماہرین کی عدم توجہ کی وجہ سے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معاملہ ہماری مکمل توجہ کا طلب گار ہے تعمیراتی ماہرین کو چاہیے کہ وہ ایسی عمارات بنائیں جن پر ہم فخر کر سیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسی عمارات تعمیر کر سکتا ہے جن پر آئندہ آنے والی نسلیں فخر کر سکیں گی۔اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔