ویٹر کی موت معمہ بن گئی‘ جائیداد کی خاطر بہو کو قتل کرنیکا مقدمہ درج
درکھانہ‘ کوٹ اسلام‘ مظفرگڑھ (نامہ نگاران) ویٹر کی موت معمہ بن گئی‘ قتل خود کشی یا طبی موت بارے پولیس نے تحقیقات شروع کردیں‘ جبکہ جائیداد کی خاطر بہو کو قتل کرنے کے الزام میں پولیس نے سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا‘ مظفرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق تھانہ صدرعلی پور کے علاقے حمزیوالی میں 22سالہ رابعہ کی شادی 4سال قبل صدام سے ہوئی تھی جس کی پراسرار طریقے سے موت واقع ہوگئی، رابعہ کے ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ رابعہ کو اسکے شوہرصدام اور ساس فیض مائی ، نند نغمہ بی بی اور ایک نامعلوم شخص نے کرنٹ لگاکر قتل کیاہے۔ورثاء کا کہنا تھا کہ لڑکی کو قتل کرنے سے قبل تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا،ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کے جسم پر 4سے5جگہ کرنٹ لگنے اور تشدد کے نشانات تھے ۔لڑکی کے ورثاء کا الزام ہے کہ رابعہ کا شوہر اور سسرالی اسکی وراثتی زمین ہتھیانا چاہتے تھے۔پولیس تھانہ صدر علی پور نے لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال علی پور منتقل کیا۔پولیس کیمطابق مقتولہ کے لواحقین کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیاگیا ہے،دوسری جانب مبینہ قتل میں ملوث ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ کوٹ اسلام اور درکھانہ سے نامہ نگار کے مطابق مجاہد عرف فوجی ولد اکرم قوم آرائیں ، بیس سالہ نوجوان جو کہ نواز پہوڑ کے ہوٹل پر بطور ویٹر کام کرتا تھا رات دس بجے کام سے واپس آ کر سویا ، صبح جب ہوٹل مالک اسے کام پر اٹھانے آیا تو بار بار دستک دینے پر جب دروازہ نہ کھولا گیا تو ورثا اور مقامی لوگوں نے دروازہ توڑا تو مجاہد عرف فوجی مردہ حالت میں پایا گیا ، اطلاع متعلقہ تھانے کو دی گئی تو ایس ایچ او تھانہ حویلی کورنگا موقع پر پہنچ گئے انہوں نے ورثاء کے بیان لیے ا ور موقع ملاحظہ کیا۔ تاہم ورثاء نے اسے طبعی موت قرار دیتے ہوئے کسی بھی کارروائی سے انکار کر دیا۔