’’فاٹا میں 9ہزار آسامیاں خالی، 1440 بھرتیاں جلد ہونگی‘‘
اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فاٹا میں 7.5 ہزار پوسٹوں کی تقرری کے معاملات ، چین کی ایک کمپنی کو سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے استثنیٰ ، نیشنل بنک آف پاکستان میں دی گئی پروموشن کے حوالے سے شکایات ، اگلے مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی کے منصوبہ جات اور ایف بی آر کی طرف سے ترمیم کیے گئے ایس آر اوز کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گی ۔ سینیٹر ہدایت اللہ نے فاٹا میں خالی آسامیوں کو پر کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کی تمام ایجنسیوں میں نو ہزار خالی آسامیاں ہیں۔ پہلے مرحلے میں 1440خالی آسامیوں پر بھرتیاں کی جائیں گی۔یہ تمام آسامیاں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ہیں۔1440 آسامیوں پر بھرتی سے تمام قبائلی ایجنسیوں میں بند پڑے متعدد سکولوں اور ہسپتالوں کو فعال بنایا جاسکے گا۔خالی آسامیاں متعلقہ محکموں کو بھجوا دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں وزارت خزانہ،سیفران اور فاٹا سیکرٹریٹ کے ساتھ تین اجلاس کئے ہیں۔جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آپ مطمعن ہیں تو رپورٹ سینیٹ اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔ کمیٹی نے رپورٹ تیار کرنے کی منظوری بھی دے دی۔