بجا رانی کی ہلا کت پر فضا سو گوار‘آبا ئی شہر کر مپور میں کا ر وبار بند
ٹھل(رپورٹ:شاکر فانی)کراچی میں گھر کے کمرے میں گولی لگی ہوئی حالت میں ملنے والے صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی میر ہزار خان بجارانی اور انکی اہلیہ فریحہ رزاق کے قتل کی خبر ملتے ہی ٹھل سمیت جیکب آباد بھر میں دکھ کی لہر چھا گئی ہے,انکے قتل کے حوالے ملنے والی اطلاعات کے بعد انکے آبائی شہر کرمپور سمیت ٹھل,باہو کھوسو, گڑھی حسن, تنگوانی اور دیگر شہر سوگ میں بند ہوگئے,72 برس کی عمر میں اہلیہ سمیت گھر کے کمرے سے گولی لگی ہوئی حالت میں ملنے والے سینیئر سیاستدان میر ہزار خان بجارانی نے پاکستان بننے سے ایک سال قبل یعنی 10 جولائی 1946 کو سندھ کے شمالی علاقے کندہ کوٹ کے قریب کرمپور میں آنکھیں کھولیں تھیں,ابتدائی تعلیم مقامی اسکول میں حاصل کرنے کے بعد میر ہزار خان نے کراچی سے گریجوئیشن کرنے کے بعد قانون کی تعلیم بھی حاصل کی,میر ہزار خان کا شمار ا±س وقت کے ان چند سیاستدانوں میں ہوتا تھا جنہوں نے سیاسیات میں ماسٹرز کی تھی,چار مرتبہ رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہونے والے میر ہزار خان بجارانی تین مرتبہ رکنِ سندھ اسمبلی منتخب ہونے کے ساتھ ساتھ 1988ع میں سینیٹر بھی رہ چکے بعد ازاں 1990ع سے 2008ع تک مسلسل اپنے حلقے سے رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوتے رہے,1997, 2002 اور 2008کے انتخابات بھی بھاری اکثریت سے جیتتے رہے آخری بار 2013ع کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 16 سے پیپلز پارٹی کی ہی ٹکٹ پر مخالفین کو شکست دی,پیپلز پارٹی سے دیرینہ رفاقت رکھنے والے سینیئر سیاستدان نے سیاسی اتار چڑھاو¿ کے پیشِ نظر پیپلز پارٹی کو کچھ وقت کے لئے الوداع کہا,پیپلز پارٹی شہید بھٹو میں شمولیت کی اور ایک بار پھر رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے مگر تھوڑے ہی عرصہ بعد دوبارہ پیپلز پارٹی میں واپس آگئے تھے,کہتے ہیں کہ سیاست ان کو ورثے میں ملی تھی,انکے دادا خدا بخش شیر محمد بجارانی تقسیم ہند سے قبل ممبئی کونسل کے رکن بھی رہ چکے تھے,انکے والد سردار نور محمد خان بھی 1946ع سے 1947ع تک سندہ اسمبلی کے میمبر رہے,پیپلز پارٹی کی حالیہ دورِ حکومت میں میر ہزار خان بجارانی کو صوبائی وزیرِ تعلیم مقرر کیا گیا تو انہوں نے آصف علی زرداری کے بہنوئی یعنی ا±س وقت کے سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو کی محکمے میں موجودگی کے باعث کام کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد انہیں وزارتِ منصوبہ بندی و ترقی کا قلمدان سونپا گیا تھا,قبائلی اور سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے میر ہزار خان بجارانی کے بیٹے شبیر علی خان ا±ن کے دستِ شفقت ہی سے سیاسی زندگی کا آغاز کرکے بلدیاتی انتخابات میں ضلع جیکب آباد کے ضلع ناظم بن گئے تھے کہ اِس وقت این اے 209 سے منتخب شدہ رکنِ قومی اسمبلی ہیں,حال ہی میں نئی حلقہ بندیوں کے پیشِ نظر جب انکے حلقہ انتخاب سے این اے 209 کے نشست کا خاتمہ کیا گیا تو ا±نکے سیاسی مستقبل کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں مختلف قسم کی آرائ َ پائی جاتی تھیں تاہم سینیئر سیاستدان کی معمہ خیز ہلاکت کے پیشِ نظر ہر حلقے میں دکھ کی کیفیت سی پائی جاتی ہے۔
کا ر وبار