مواد بارے غلط تشریحات، قائمہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس کے آغاز میں چیئرمین کمیٹی نے سینیٹ میں منظور ہونے والے مختلف بلوں کے متن (مواد) کے حوالے سے میڈیا کی غلط تشریحات کو دور کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی۔ ذیلی کمیٹی میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے)کی نمائندگی شامل ہوگی تاکہ پارلیمنٹ کے پاس ہونے والے بلوں کے حوالے سے میڈیا کی غلط تشریحات اور الجھنوں کو دور کیا جا سکے۔چیئرمین کمیٹی نے جنوبی پنجاب میں صوبے بنانے کے بل پر سینیٹ سے باہر عوامی سماعت کرنے کی تجویز بھی دی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عوامی سماعت کا آغاز جنوبی پنجاب سے ہوگا۔چیئرمین کمیٹی نے وزارت کے فراہم کردہ کام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں بلوں پر تاخیر ہوئی۔ انہوں نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد مطلوبہ بریفنگ جمع کرانے کو یقینی بنائے تاکہ بلوں کو حتمی شکل دی جا سکے۔31 کمیٹی نے زیادہ تر بلز آئندہ اجلاس تک موخر کردیئے ۔مئی 2021 کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی کی جانب سے پیش کیا گیا آئینی ترمیمی بل 2021 (آرٹیکل 59 کی ترمیم) مزید غور و خوض کے لیے موخر کر دیا گیا۔ سینیٹر سیمی ایزدی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 1998 میں ہونے والی 5ویں آبادی اور مکانات کی مردم شماری میں پاکستان میں معذور افراد کی آبادی کی نشاندہی کی گئی جو پوری آبادی کے 2.38 افراد ہیں، جس کے بعد کوئی مستند سروے نہیں کیا گیا۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق تقریبا. پاکستان کی 15 فیصد آبادی معذور افراد پر مشتمل ہے ۔اجلاس میں سینیٹر سید شبلی فراز، ولید اقبال، منظور احمد کاکڑ، مصدق مسعود ملک اور سینیٹر سیمی ایزدی نے شرکت کی۔ وزارت قانون و انصاف کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تجویز